کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل میں مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے اگر نہیں تو اسکی میں کیا حکمت ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل؛ محمد اسماعیل رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب؛ مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے؛
احادیث مبارکہ میں ہے کہ مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے پر کوئی ثواب حاصل نہ ہوگا
حدیث شریف میں ہے "عن ابن ابی ذئب حدثنی صالح مولیٰ عن التوأمۃ عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم من صلیٰ علیٰ جنازہ فی المسجد فلا شیئ علیہ" ابن ابی ذئب (محمد بن عبدالرحمٰن بن مغیرہ بن حارث) سے روایت ہے کہ مجھ سے صالح (بن نبھان) مولیٰ التوامہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے مسجد میں جنازہ پر نماز پڑھی اس کے لیے کوئی ثواب نہیں؛ (ابوداؤد رقم الحدیث ۳۱۹۱)
حضور سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری بریلوی رضی اللہ عنہ مسجد میں جنازہ پڑھنے کے متعلق فرماتے ہیں؛ جنازہ مسجد میں رکھ کر اس پر نماز مذہب حنفی میں مکروہ تحریمی ہے
تنویرالابصار میں ہے؛ "کرھت تحریما فی مسجد جماعۃ ھی فیہ واختلف فی الخارجۃ والمختارالکراھۃ"
مسجدِ جماعت میں نمازِ جنازہ مکروہ تحریمی ہے جبکہ جنازہ مسجد کے اندر ہو، اور اگر باہر ہے تواس بارے میں اختلاف ہے، مختار یہ ہے مکروہ ہے؛
(فتاویٰ رضویہ، جلد ۹، صفحہ ۲۶۳/ مکتبہ روح المدینہ کراچی)
(مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے کے متعلق مزید تفصیل جاننے کے لیے. فتاویٰ فیضیہ، صفحہ ۴۲۶ تا ۴۴۷ کا مطالعہ فرمائیں)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ" محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے