السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کے
انسانوں کی طرح کا جانوروں میں بھی روح ہوتی ہے یا نہیں اور جانوروں کی روحیں کیسی قبض ہوتی ہے اس سوال کا جواب مدلل تحریری طور پر بحوالہ ارشاد فرمائیں جزاک اللہ خیرا
سائل؛ سید حسین علی بخاری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب؛ جانوروں میں بھی روح ہوتی ہے انسانوں کی طرح مگر انسانوں کی طرح مکلف نہیں ہوتی
اس لئے مماثلت نہیں ہے بلکہ فرق ہے اور" کل نفس ذائقۃ الموت" کے حکم میں شامل و داخل ہے البتہ بسلسلۂ قبضِ ارواح امور و تعینات جدا جدا ہیں!
مخزن معلومات میں شرح الصدور فتاویٰ حدیثیہ و زرقانی کے حوالے سے ہے؛ حقیقت تو خدا کو معلوم البتہ حدیث شریف میں ہے کہ جانوروں اور کیڑوں مکوڑوں کی روحیں تسبیح میں ہے جب انکی تسبیح ختم ہوجاتی ہے تو ان پر موت طاری ہوجاتی ہے انکی موت ملک الموت کے قبضے میں نہیں یعنی اللہ تعالیٰ ان جانوروں کی زندگی بلا واسطہ ملک الموت ختم کر دیتا ہے بعض روایت میں ہے کہ ملک الموت صرف انسانوں کی روح قبض کرتے ہیں باقی ایک فرشتہ جنات کی اور ایک فرشتہ شیاطین کی اور ایک فرشتہ چرندوں پرندوں درندوں مچھلیوں کیڑوں مکوڑوں کی روح قبض کرنے پر مامور ہے بعض روایت میں ہے کہ ملک الموت ہر جاندار یعنی انسان و جن اور تمام بہائم کی روح قبض فرماتے ہیں؛(شرح الصدور، صفحہ ۲۱ / فتاویٰ حدیثیہ، صفحہ ۲۰ / زرقانی جلد اول صفحہ ۵۰)
پتہ چلا کہ کچھ روح ملک الموت کچھ دیگر فرشتوں اور کچھ رب قدیر کے ذریعہ قبض کی جاتی ہیں! قرآن مجید میں ارشاد الٰہی ہے! "قُلْ یَتَوَفّٰىكُمْ مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِیْ وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ تُرْجَعُوْنَ" ترجمہ؛ تم فرماؤ تمہیں وفات دیتا ہے موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر ہے پھر اپنے رب کی طرف واپس جاؤ گے (سورہ السجدۃ آیت ۱۱)
دوسری جگہ آیا "اَللّٰهُ یَتَوَفَّى الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِهَا" ترجمہ؛ اللہ جانوں کوان کی موت کے وقت وفات دیتا ہے (سورۃ الزمر آیت ۴۲)
مطلب یہ کہ جانور بھی ذی روح ہیں اور ان کی ارواح مختلف ذرائع سے قبض کی جاتی ہیں! اور جن جانوروں کی روحیں ہوا میں معلق بتائی جاتی ہیں ان کی ارواح قبض کے سلسلے میں اختتامِ تسبیح پر معلق ہیں! یہ مراد ہے،
والله تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے