السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بیوی کی دبر میں جماع کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؛
 سائل محمد نظام اختری 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
صورت مستفسرہ میں بیوی کی دبر میں جماع کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا لیکن اللہ اور اس کے رسول کے فرمان سے رشتہ ضرور ٹوٹتا ہے عورت کا بھی اپنے خاوند پر حق ہوتا ہے اور اسکی دبر میں جماع کرنے سے اسکی بیوی کی حق تلفی ہوتی ہے جس سے اسکی شہوت پوری نہیں ہوتی اور مقصود بھی حاصل نہیں ہوتا 
دبر میں جماع کرنا کسی بھی نبی کی شریعت میں جائز نہ تھا 
دبر میں جماع کرنا گناہ کبیرہ ہے چاہے حیض کے ایام ہو یاعام ایام ہوں اور ایسا کرنے والے پر نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی اور اسے ملعون کہا 
امام احمد ۔۔۔ ۴۷۹ ترمذی ج ا ص ۲۴۳ 
مزید تفصیل طلب کریں معلوم ہوا دبر میں جماع سخت گناہ کبیرہ اور حرام و ناجائز ہے اور اسپر سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۲۲۳ شاھد ہے 
واللہ اعلم باالصواب 

شرف قلم؛ محمد جواد القادری انصاری لکھیم پور 
(۲۸ دسمبر بروز جمعہ ۲۰۱۸ عیسوی)
امام اعظم گروپ