السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتیان کرام سے میرا سوال یہ ہے کہ ..نماز میں رکوع کے وقت سجدے والی تسبیح یا سجدے میں رکوع والی تسبیح کہنے سے سجدہ سہو واجب ہو گا یا نہیں...یا سجدہ میں ایک بار سبحان ربی العظیم کہا پھر یاد آ گیا اور باقی دو بار سبحان ربی الاعلیٰ کہہ لیا تو سجدہ سہو لازم ہے کہ نہیں -
السائل۔ محمد اشتیاق احمد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر کسی نے رکوع میں سجدہ کی تسبیح سبحان ربی الاعلیٰ اور سجدہ میں رکوع کی تسبیح سبحان ربی العظیم پڑھ دی تو اس پر سجدۂ سہو واجب نہیں اگر اسی وقت یاد آجائے تو رکوع کی تسبیح رکوع میں اور سجدہ کی تسبیح سجدہ میں کہہ لے تاکہ سنت کے مطابق ہو جائے -
(ردالمحتار, جلد اول, صفحہ نمبر " 461)
البتہ رکوع کی تسبیح میں اور سجدہ کی تسبیح رکوع میں قصداً پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے یعنی (خلاف اولیٰ) ہے اس سے بچنا چاہیے - مگر سجدۂ سہو واجب نہیں -
(ردالمحتار, جلد اول, صفحہ نمبر " 461)
(بحوالہ " مسائل سجدۂ سہو, صفحہ نمبر " 82)
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی
خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند (چھتیس گڑھ)
0 تبصرے