السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ ایک کافر مسلمان ہونا چاہتا ہے اسکے اسلام قبول کروانے کا کیا طریقہ اختیار کرنا چاہیے آج کے دور کے حساب سے ایک غیر مسلم ۲ سال سے کہ رہا ہے کہ مجھے اسلام قبول کرنا ہے اور بہت سے لوگوں سے ملا لیکن لوگوں نے اسے کلمہ نہیں پڑھایا ان پر کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی.
 سائل؛ محمد امان رضا رضوی راجسمند راجستھان 

وعلیکم.السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
جب کوئ کافر مسلمان ہوچاہے تو فورا کلمہ شہادت پڑھا کر اسلام میں داخل کرلیں تاخیر کرنا جائز نہیں ۔ 
 دوسال سے شخص مذکور مسلمان ہونا چاہتا ہے مگر کوئ اس کو کلمہ کی تلقین نہیں کرایا اور اس شخص کو کفر کے حال میں رہنے دیا ۔ تو جتنے لوگوں سے اس نے کہا اور ان لوگوں نے کلمہ نہیں پڑھایا توان لوگوں کے لۓ حکم شرع یہ ہے کہ وہ سب توبہ واستغفار کریں اور تجدید ایمان و تجدید نکاح بھی کریں ۔ 
 اس لیے کہ وہ لوگ دوسال تک کلمہ نہ پڑھایا گویا کہ اس کے کفر پر راضی رہے ۔ اور کفر پر راضی ہونا بھی کفر ہے ۔ 
حضرت علامہ مفتی سمیرالدین چشتی مصباحی صاحب قبلہ فتاوی فقیہ ملت جلداول صفحہ ١٧ پرلکھتے ہیں ۔ جس کی تصدیق استاذالفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمدالامجدی علیہ الرحمةوالرضوان نے کی ہے ۔ عالم دین پر توبہ تجدید ایمان تجدید نکاح لازم ہے کہ وہ غسل کرنے کے وقت تک کفر پر راضی رہے کہ جس وقت اس کافر نے عالم دین سے کہا تھا کہ مجھے اسلام کا کلمہ پڑھا دیجیۓ تو عالم پر فرض تھا کہ فورا تلقین کرکے مسلمان کردیتے مگر اس نے ایسا نہیں کیا بلکہ غسل کرکے آنے کا حکم دیا جبکہ اسلام لانے کےلۓ غسل لازم نہیں تھا.
 شرح فقہ اکبر صفحہ ٢١٨ میں ہے؛
کافرقال لمسلم اعرض علیّ الاسلام فقال اذھب الی فلان العالم کفر لانه رضی ببقائه فی الکفر الی حین ملازمة العالم ولقائه ،، اھ 
اور حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمةوالرضوان تحریر فرماتے ہیں،، ومن المکفرات ایضا ان یرضی بالکفر ولوضمنا کان یساله کافر یریدالاسلام ان یلقنه کلمة الاسلام فلم یفعل او یقول له اصبر حتی افرع من شغلی او خطبتی لوکان خطیبا اھ ۔۔ (فتاوی مصطفویہ حصہ اول صفحہ ٢٢) 
انتباہ؛ دور حاضر میں اپنی حفاظت کے لۓ سب سے پہلے کلمہ پڑھانے کے بعد سرکاری طور پر اس کے مسلمان ہونے کی سرٹیفکیٹ ضرور حاصل کرلیں تاکہ کسی مصیبت کاسامنا نہ ہو۔ 
 وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ؛محمد عتیق اللہ صدیقی 
صدرالمدرسين دارالعلوم اہلسنت محى الاسلام بتھرياکلاں ڈومـریا گنج سدھارتھ نگر یوپی (انڈیا)