السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے دوسروں کے موبائل چیک کرتے اور میسج (SMS)پڑھتے ہیں،ان کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ 
سائل امیر حمزہ عامر 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
جس طرح کسی کاخط بغیر اجازت پڑھنا درست نہیں اسی طرح بغیر اجازت کسی کے موبائل کی؛ایس؛ایم؛ایس؛ پڑھنا بھی درست نہیں اور پڑھنے والا گنہگار اور مستحق وعید ہے؛ کیونکہ ایس ایم ایس بھی خط وکتاب کے حکم میں ہے؛ 
 جیساکہ ؛؛فیصلہ جات شرعی کونسل میں ہے ؛؛فیکس اور ای میل؛ایس؛ ایم ؛ایس ؛(SMS)کی تحریریں کتاب وخط کے حکم میں ہیں؛؛ (صفحہ ١٧٢) 
اور بغیر اجازت کسی کاخط پڑھنے کے تعلق سے بحرالعلوم حضرت علامہ مفتی عبد المنان اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فر ماتے ہیں کہ؛ بکر (یعنی پڑھنے والا) گنہگار اور مستحق وعید ہے؛
حدیث شریف میں ہے ؛ من نظر فی کتاب اخیه بغیر اذنه فانما ینظر الی النار؛ اپنی اس حرکت سے توبہ کرنی چاہئے اور زید (یعنی جس کا خط پڑھا ہے)سے اس کومعافی مانگنی چاہئے؛ (فتاوی بحرالعلوم جلد پنجم صفحہ ٣٢١ امام احمدرضا اکیڈ می بریلی شریف) 
لہذا بلا اجازت پڑھنے والے لوگ توبہ کریں اور آئندہ کسی کا خط یا موبائل کی میسیج پڑھنے سے اجتناب کریں ؛؛ 
 واللہ تعالی اعلم 

کتبہ؛ محمد اختر رضاقادری رضوی 
ناظم اعلی مدر سہ فیض العلوم خطیب وامام نیپالی سنی جامع مسجد سر کھیت 
(نیپال) ۱۱ فروری ٠٢٠٢؁ء مطابق ۱۶ جمادی الآخر ۱۴۴۱؁ھ بروز منگل 
منجانب منتظمین امام اعظم گروپ