ماہ صفر کے بارے میں جو باتیں عوام میں مشہور ہیں، 
مثلاً :صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا،
اس مہینے میں بلائیں نازل ہوتی ہیں، 
اس مہینے کے شروع کے تیرہ دن (تیرہ تیزی) بہت بھاری ہوتے ہیں، 
اس مہینے میں نکاح نہیں کر سکتے 
 اور آخری بدھ کے بارے میں..........، 
ان سب کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے، 
ان سب کے بے اصل ہونے کہ معتبر و مضبوط حوالہ جات ملاحظہ فرمائیں؛⇊ 
(1) بہار شریعت، ج3، ص659 
(2) تفہیم المسائل، ج1، ص382 
(3) فتاوی بحر العلوم، ج4، ص14 
(4) فتاوی رضویہ، ج21، ص220 
(5) ایضاً، ج23، ص271 
(6) وقار الفتاوی، ج1، ص203 
(7) عرفان شریعت، ص41 
(8) فتاوی یورپ و برطانیہ، ص316 
(9) ماہنامہ اشرفیہ، اکتوبر 2018 
(10) فتاوی خلیلیہ، ج1، ص82
(11) فتاوی شارح بخاری، ج1، ص385
(12) فتاوی بدر العلماء، ص325
(13) فتاوی امجدیہ، ج4، ص61
(14) ایضاً، ج1، ص97
(15) فتاوی بریلی شریف، ص152
(16) فتاوی مفتی اعظم راجستھان، ص404
(17) فتاوی بحر العلوم، ج5، ص266
(18) ماہنامہ سنی دنیا، نومبر 2017
(19) ماہ صفر کے متعلق غلط فہمی
(20) تفہیم المسائل، ج1، ص381
منجانب؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی