السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 بعد سلام کے عرض و گزارش یہ ہے کہ حضرت کسی شاعر نعت خواں کے اوپر پیسے لٹانا کیسا ہے؟ 
المستفتی محمد عمر رضا بلاری مراداباد یوپی 

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
 ناجائز ہے؛ آج کل یہ رسمِ قبیح اکثرسنی اسٹیجوں پر رائج ہے جہلاء شعراء پر بےدریغ نوٹ پھینکےولٹائے جاتے ہیں مستقبل میں ایسا رقص و سرور کی محافل میں ہوتاتھا مگر آج دینی مجالس میں ہونےلگا اور سب سےبڑی افسوس کی بات یہ ہے کہ وہاں بیٹھے علماء کی زبان مہر سکوت لگی رہتی ہے! 
حضور اعلی حضرت قدس تحریر فرماتےہیں ۔۔۔ پیسہ پھینکنا یاہوامیں اڑانا منع ہے کیونکہ پیسہ رزق ہے اور رزق کی بے حرمتی جائز نہیں ہے؛ 
(فتاوی رضویہ ، ج ۲٤ ص۵۲۰ {رضافاٶنڈیشن لاہور} 
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ 

کتبہ؛ حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب 
مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف ۲۹
 محرم الحرام ۱۴۴۵؁ھ بروز جمعرات 

✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح : 
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور
منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ