السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا گلاب کا پھول آقا جان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پسینہ اطہر سے اُگا؟
کیااس کے بارے میں مستند روایت ہے ؟ گلاب کے پھول اگر زمین پہ تشریف لائے تو کیا یہ بے ادبی ہے؟
راہنمائی مطلوب است۔۔۔
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب ھو الھادی الی الصواب
بعض موضوع من گھڑت حدیث قدیم زمانے سے چلی آرہی ہیں
اور حضرات محدثین و علماء دین برابر اعلان کرتے رہے ہیں، کتابوں میں لکھتے رہے ہیں، کہ یہ روایت موضوع ہے۔
گھڑی ہوئی ہے۔
اس کو بیان کرنا نبی کریم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا ہے۔ ان کا سننا سنانا ناجائز ہے،
لیکن افسوس ایک طبقہ ایسی جھوٹی روایت بیان کرنے کا دل فیک عاشق ہے، انہی جھوٹی من گھڑت روایات میں سے ایک روایت یہ بھی ہے۔
کہ گلاب کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک پسینے سے پیدا کیا گیا ہے،
اور ایک روایت یہ بھی بیان کی جاتی ہے جو کہ فقیر حنفی نے بھی سنی ہے،
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گلاب میرے عرق خوش رنگ سے پیدا کیا گیا ہے،
جو میری خوشبو سونگھنے کی خواہش رکھتا ہو اس کو چاہیے گلاب کو سونگ لے اور ایک روایت یہ بھی ہے،
معراج کی رات میرا .کچھ پسینہ زمین پر گرا تو اس سے گلاب نکلا ہے،
جو میری خوشبو سونگنا چاہے وہ گلاب کو سونگ لے،
ایک روایت یہ بھی ہے سفید گلاب میرے پسینے سے اور لال گلاب جبرئیل کے پسینے سے اور پیلا گلاب کو براق کے پسینے سے بنایا گیا ان روایات کی سندوں میں ایسے راوی ہیں جو کذاب وضع مہتم متروک ہیں اسی لیے یہ روایت موضوع اور من گھڑت قراردی گئی ہے
علامہ عسقلانی نے المواہب میں بھی ذکر کی ہے ،،
لیکن ساتھ ہی لکھ دیا ،،یہ روایت میں نے اسلیے ذکر کی تاکہ آپ کو علم ہوجاۓ کی یہ روایت موضوع ہے،،
امام ابن جوزی نے الموضوعات میں ان سب روایات کی تحقیق کرنے کے بعد موضوع من گھڑت ہونے کا حکم دیا ہے۔
امام ابن حجر نے اس کے موضوع ہونے کا حکم دیا ہے، ان سے پہلے ابن عساکر نے موضوع ہونے کا حکم لگایا ہے، امام سیوطی نے اسے موضوع کہا علامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے موضوع کہا،
امام سخاوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
قال النووی لا یصح وکذا قال شیخنا انہ موضوع و سبقہ لذلک ابن عساکر ،
امام نووی نے کہا یہ روایت صحیح نہیں ہے اور ہمارے شیخ نے اسے موضوع کہا ہے،
ان سے پہلے ابن عساکر نے موضوع کہا ہے،
(مقاصد الحسنہ حدیث نمبر 260)
(موضوعات کبیر حدیث نمبر 298)
(کشف الخفاء حدیث نمبر 798)
واللہ اعلم بالصواب
فقیر محمد دانش حنفی
ہلدوانی نینیتال
طالب دعا؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے