السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال اہل ہنود کو خوش کرنے کے لیے گائے کی قربانی نہ کرنا کیسا ہے اور زید جو کہ عالم دین ہے کہتا ہے کہ گائے پر قربانی دینا جائز نہیں جو گائے کی قربانی کرتے ہیں انکی قربانی نہیں ہوتی
سائل محمد نوشاد رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مستفسرہ میں پہلے یہ جان لیں کہ مشرکین کی خوشنودی کے لیے گائے کی قربانی پر پابندی لگانا منع کرنا حرام حرام سخت حرام ہے اور جو منع کریگا جہنم کے عذاب شدید کا مستحق ہوگا اور روز قیامت مشرکین کے ساتھ ایک رسی میں باندھا جائیگا؛
(بحوالہ احکام شریعت مصنفہ اعلحضرت عظیم البرکت علیہ الرحمۃ والرضوان ص ۱۵۶)
شریعت نے جن جانوروں پر قربانی کرنے کو حلال و ثواب کا حکم دیا ہے
شریعت اسلام میں اونٹ گائے بیل بھینس بکرا بکری بھیڑ دنبہ میں سے کسی ایک جانور کو ایام نحرین میں قربان کرنے سے قربانی کا وجوب ادا ہوجائیگا؛
حکومت کی طرف سے گائے کی قربانی پر جن صوبوں میں پابندی ہے وہاں کے مسلمانو کو احتیاط کرنا چاہئے؛
تاکہ امن و شانتی میں نقض وفساد کی فضا پیدا نہ ہو اور جہاں پابندی نہیں وہاں پر کوئی حرج نہیں.
اور زید کا یہ کہنا کہ گائے پر قربانی نہیں ہوتی یا جائز نہیں شرعا غلط و باطل ہے ۔۔۔۔ زید توبہ کرے دوبارہ ایسا کلام نہ کرے کہ یہ شریعت کو باطل کرنا ہے.
اور گائے کی قربانی کرنا احادیث سے ثابت ہے؛؛
(سنن ترمذی ۔۔ حدیث نمبر ۱۵۰۱)
(سنن ترمذی حدیث نمبر ۱۴۹۴)
(فتح القدیر ج ۳ ص ۴۵۱ ۴۵۲)
(سورہ انعام آیت نمبر ۱۴۲ ۱۴۳ ۱۴۴)
(سورہ الحج آیت نمبر ۳۴)
واللہ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد جواد القادری انصاری لکھیم پور
0 تبصرے