السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ کہ کیا نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے گائے کا گوشت کبھی نہیں تناول فرمائے ہیں 
اور زید کہتا ہے حدیث پاک ہے سرکار نے فرمایا ہے کہ گائے کے گوشت میں مرض ہے اور گائے کے دودھ میں شفاء کیا یہ حدیث پاک سے ثابت ہے؛
سائل محمد سلیم چمرو پور اترولہ 

 وعلیکم السلام.ورحمۂ اللہ وبرکاتہ 
الجواب؛ نبی کریم علیہ الصلاۃ والتسلیم نے گائے کا گوشت تناول فرمایا یا نہیں اسکے متعلق مجدد اعظم سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی فتاوی رضویہ شریف میں ارشاد فرماتے ہیں کہ " 
حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے گائے کی قربانی فرمائی اور اسکے کھانے کھلانے کا حکم فرمایا خود بھی ملاحظہ فرمایا یا نہیں اسکا ثبوت نہیں دنیا کی ہزاروں نعمتیں ہیں کہ حضور قصدا تناول نہ فرمائیں - 
گوشت گاؤ کی مذمت میں جو حدیث ذکر کی جاتی ہے صحیح نہیں " اھ 
اسی کے تحت حاشیہ میں شہزادۂ حضور اعلیٰ حضرت حضور حجۃ الاسلام الشاہ حامد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمان ارشاد فرماتے ہیں کہ
 " حدیث مسلم کتاب الزکوٰۃ کہ بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے لئے گوشت گاؤ آیا حضور کے پاس لایا گیا اور حضور سے عرض کیا گیا کہ یہ صدقہ ہے کہ بریرہ کو آیا فرمایا اسکے لئے صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ - اس سے بظاہر تناول فرمانا معلوم ہوتا ہے " اھ ( فتاوی رضویہ مع حاشیہ ج:20/ص:321/ کتاب الذبائح / مکتبہ دعوت اسلامی)
 لہذا زید کی بات درست نہیں ! وہ اپنے قول سے رجوع کرے 
واللہ تعالیٰ اعلم 
کتبہ؛ محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ 
خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ 
 (۱۹ شوال المکرم ۱۴۴۲ھ بروز منگل)

 الجواب صحیح والمجیب نجیح
حضرت مفتی امین قاری رضوی صاحب قبلہ الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت مفتی شہزاد صاحب قبلہ 

منتظمین فخر ازھر گروپ