السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبركاتہ
سوال: کیا اسلامی بہن خریداری کے لیے شاپنگ سنٹر جا سکتی ہے؟
رہنمائی فرمائیں براۓ کرم۔۔۔
سائلہ؛ نوری فردوس مرادآباد۔۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبركاتہ
جواب: شاپنگ سینٹروں میں آج کل اکثر بے حیائی سے لبریز گناہوں بھرا ماحول ہوتا ہے اور عورت صنفِ نازک ہے اسے وہاں سے دور رہنے میں ہی عافیت ہے۔
اعلٰی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں "عورت موم کی ناک بلکہ رال کی پُڑیا بلکہ بارود کی ڈبیا ہے ، آگ کے ایک ادنٰی سے لگاؤ میں بَھق سے ہو جانے والی ہے ، عقل بھی ناقص اور طِینَت (یعنی بنیاد) میں کَجی (ٹیڑھاپن) ہے۔(از فتاویٰ رضویہ)
اسلام دینِ فطرت ہے۔ یہ عورت کو گھر میں رہنے کا حکم دیتا ہے عورت کو ضرورت پر پردہ کرتے ہوئے اسے باہر نکلنے کی اجازت بھی دیتا ہے۔
یہاں دو باتوں کاخیال رکھنا ضروری ہے:
ایک یہ کہ عورت باپردہ ہوکر باہر جائے گی۔
دوسری بات یہ ہے کہ عورت اکیلی باہر نہیں جایے جہاں تک ہو مرد کے ساتھ ۔
اس لئے بہتر ہے کہ خاوند یا کسی محرم کے ساتھ جائے۔
لہٰذا عورت کو باپردہ گھر سے باہر جانے کی اجازت ہے شاپنگ یا کسی کام کیلئے ، لیکن حفاظت کے ساتھ جائے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
منجانب؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے