السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میرا سوال ہے کے آنکھوں میں لینس لگانا کیسا ہے؟
سائلہ : عائشہ عالم کلکتہ
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب: لینس لگانا درست ہے اور لینس لگا کر نماز پڑھنا جائز ہے یوں ہی اسے لگا کر وضو و غسل بھی صحیح ہے اگر چہ اتارنے میں دشواری نہ ہو کیونکہ لینس آنکھ کے اندرونی حصے میں چسپاں ہوتا ہے جہاں وضو و غسل میں پانی کا پہنچانے کا حکم نہیں ہے؛
جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ "
وايصال الماء الى داخل العينين ليس بواجب و لا سنة ولا يتكلف فى الاغماض و الفتح حتى يصل الماء الى الاشفار و جوانب العينين كذا فى الظهرية " اھ
( کتاب الطھارات باب الوضو ج 1 ص 4 )
اور فقیہ اعظم ہند مفتی محمد شریف الحق امجدی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ خاص لینس کے متعلق فرماتے ہیں کہ" خاص عینک کے نکالنے میں اگر دشواری نہ بھی ہوتی ہو تو بھی اس کے ہوتے ہوئے وضو و غسل جنابت صحیح ہوگا اس لئے کہ وضو و غسل میں آنکھ کے اندر کا حصہ دھونا ضروری یا واجب نہیں " اھ (ماہنامہ اشرفیہ ، شوال المکرم 1422 ھ)
واللہ اعلم بالصواب
منجانب؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے