السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ اللہ ہی قرآن ہے تو اس کے لیے شریعت میں کیا حکم ہوگا ۔ 
سائل؛ محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
بر صدق مستفتی زید کا یہ کہنا کہ معاذاللہ اللہ ہی قرآن ہے کفر ہے کیونکہ قرآن اصل میں اللہ کا کلام ہے اور یہ صفات ذاتیہ قدیمہ میں سے ایک صفت ہے نہ کہ خدا المعتقد؛
المنتقد صفحہ ٢٦ میں ہیکہ "(کلام اللہ)بحرف ولاصوت لأنہ صفة لہ وھو متعال عنہ" یعنی اللہ کا کلام نہ حرف ہے نہ آواز اسلئے کہ وہ اسکی صفت ہے اور وہ (حرف و آواز سے جو سماعت حدوث سے ہے) برتر وبالا ہے لہٰذا معلوم ہوا کہ قرآن (کلام اللہ) رب تعالٰی کی صفت ہے قدیمہ ہے اور اُس کی صفتیں نہ عین ہیں نہ غیر، یعنی صفات اُسی ذات ہی کا نام ہو ایسا نہیں اور نہ اُس سے کسی طرح کسی نحوِ وجود میں جدا ہو سکیں کہ نفسِ ذات کی مقتضٰی ہیں اور عینِ ذات کو لازم۔ 
المسایرۃ,ص۳۹۲: میں ہیکہ (لیست صفاتہ من قبیل الأعراض ولا عینہ ولا غیرہ ) ۔ اور شرح العقائد النسفیۃ, ص۴۷۔۴۸ میں ہے کہ ( وھي لا ھو ولا غیرہ, یعنی أنّ صفات اللّٰہ تعالی لیست عین الذات ولا غیر الذات …الخ)یعنی کسی بھی طور پر صفات، ذات سے جدا ہو کر نہیں پائی جا سکتیں؛ 
(ھٰکذا بہار شریعت,ج١,ح١,ص١٥ مطبع المجع المصباحی مبارک پور اعظم گڑھ یوپی) 
لہٰذا معلوم ہوا کہ صفات باری تعالٰی نہ عین ہیں نہ غیر یعنی اسکی کسی صفت کو نہ خدا کہ سکتے ہیں اور نہ خدا سے جدا، 
بہر کیف مذکورہ بالا تصریحات سے معلوم ہوا کہ زید نے کلام اللہ کو عین ذات یعنی خدا کہا جو کہ کفر ہے لہٰذا زید پر توبہ تجدید ایمان لازم ہے شادی شدہ ہے تو دوبارہ نکاح کرے کسی سے مرید ہے تو دوبارہ بیعت کرے؛ 
واللہ تعالیٰ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد امجد علی نعیمی 

✅الجواب صحیح 
سید شمس الحق برکاتی صاحب 

✅الجواب صحیح 
فقط محمد آفتاب عالم رحمتی 

منجانب؛ محفل غلامان مصطفٰےﷺ گروپ