السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ آج کل عام طور پر جو سوتی اونی موزے پہنتے ہیں ان پر مسح صحیح ہے یانہیں؟
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں!
السائل؛ کلیم رضا ،جموں
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب۔
آج کل جو سوتی یا اونی موزے رائج ہیں ان پر مسح کافی نہیں، بلکہ پاؤں دھونا لازم ہے۔ کیونکہ موزے پر مسح کی صحت کے شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ موزے اتنے دبیز ہوں کہ جسم تک پانی پہنچنے سے مانع ہو۔
جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ؛ ہندوستان میں جو عموماً سوتی یا اونی موزے پہنے جاتے ہیں ان پر مسح جائز نہیں، بلکہ ان کو اتار کر پاؤں دھونا فرض ہے۔۔
(بہار شریعت مطبوعہ دعوت اسلامی، جلد۱، حصہ۲، صفحہ۳۶۴)
اور نوارالایضا میں ہے؛
وَالسَّادِسُ مَنْعُہُماَ وُصُولُ الْمَاءِ اِلیَ الْجَسَدِ "
یعنی صحت مسح کی چھٹی شرط یہ کہ موزے جسم تک پانی پہنچنے سے مانع ہوں۔
(نوارالایضاح، صفحہ ۷۲، مطبوعہ مکتبہ قادریہ لاھور)
والله تعالیٰ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔
کتبہ؛ محمد چاند رضا اسمعیلی
دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ، ہزاریباغ، جھارکھنڈ۔
✅الجواب صحیح و المجیب نجیح
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ
حضرت علامہ مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ
منجانب؛ حفل غلامان مصطفٰےﷺ گروپ میں
0 تبصرے