السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے اہلسنت والجماعت اس مسئلہ کے بارے میں جنازے کی نماز میں کتنی صفیں ہونی چاہیے امام کو چھوڑ کے؛ 
سائل؛ محمد نوشاد رضا نوری ارریہ 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
نماز جنازہ میں تعداد صفوف متعین نہیں کہ ضرورت جتنی صف کی پڑے لگا سکتے ہیں مگر سات صف کی فضیلت نہیں ہے بلکہ حدیث پاک میں تین صف کی فضیلت ہے؛
جیساکہ اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فتاویٰ رضویہ شریف میں تحریر فرماتے ہیں؛ " ما من مؤمن یموت فیصلی علیہ امۃ من المسلمین یبلغون أن یکونوا ثلٰثۃ صفوف الا غفرلہ " جس مسلمان کے جنازے پر مسلمانوں کا ایک گروہ کہ تین صف کی مقدار کو پہنچا ہو نماز پڑھے اس کی مغفرت ہوجائے گی؛
ترمذی کی روایت میں ہے؛ " من صلی علیہ ثلثۃ صفوف اوجب " جس پر تین صفیں نماز پڑھیں اس کے لئے جنت واجب ہوگئی"اھ
(فتاویٰ رضویہ شریف ج 9 ص 311 رضا فاؤنڈیشن)
اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں بہتر یہ ہے کہ نماز جنازہ میں تین صفیں کریں کہ حدیث میں ہے جس کی نماز جنازہ میں تین صفوں نے پڑھی اس کی مغفرت ہوجائے گی " اھ (بہار شریعت ج 1 ح 4 ص 835 مسئلہ 4 نماز جنازہ کا بیان مکتبہ دعوت اسلامی )  واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد ریحان رضا رضوی 
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج ضلع کشن گنج بہار انڈیا 
موبائل نمبر☜6287118487

 ✅ الجواب صحیح 
مفتی محمد اُسامہ قادری صاحب قبلہ پاکستان