السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حدیث شریف میں ہے؛ تحفةالمؤمن الموت یعنی موت مؤمن کے لئے تحفہ ہے کیسے تحفہ ہے؟ مثال دےکر سمجھا دیں کرم ہوگا؛
سائل؛ محمد عامر حسین بوکارو 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب
موت مؤمن کیلے تحفہ ہے کئی وجوہ کے بنا پر جیسا سب سے عظیم تحفہ بندے کو رب العالمین کا دیدار نصیب ہوتا ہے، وعن ابن مسعود أن نبي الله صلى الله عليه و سلم قال ذات يوم لأصحابه استحيوا من الله حق الحياء قالوا إنا نستحيي من الله يا نبي الله والحمد لله قال ليس ذلك ولكن من استحيى من الله حق الحياء فليحفظ الرأس وما وعى وليحفظ البطن وما حوى وليذكر الموت والبلى ومن أراد الآخرة ترك زينة الدنيا فمن فعل ذلك فقد استحيى من الله حق الحياء رواه أحمد والترمذي وقال : هذا حديث غريب" ترجمہ؛ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن کا تحفہ موت ہے اس روایت کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔ 
تشریح: مطلب یہ ہے کہ مومن کے حق میں موت اللہ تعالی کی جانب سے بمنزلہ تحفہ ہے، کیونکہ مومن موت کے ذریعہ آکر کے اجر وثواب اور وہاں کے بلند  کو پہنچتا ہے ۔مشکوٰۃ شریف کتاب: آرزوئے موت اور موت کو یاد رکھنے کی فضیلت کا بیان باب: موت تحفہ مومن ہے الحدیث نمبر (۱۵۸۵) 
اور جیسا کہ حکیم الامت حضرت علامہ مفتی محمد احمد یار خاں نعیمی قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں: یعنی موت مسلمان کو رب کا تحفہ؛ ہے کیونکہ یہ رب سے ملنے اور جنت میں پہنچنے کا ذریعہ ہے مگر یہی موت کافر کے لیئے مصیبت ہے کیونکہ مسلمان کا محبوب رب ہے اور کافر کی محبوب دنیا،موت مؤمن کو محبوب سے ملاتی اور کافر کو اس کے محبوب سے چھڑاتی ہے۔ 
(مراۃ المناجیح جلد (۲) ص (۸۳۳)
ساتھ ہی ساتھ اس بندے کو ایک اور تحفہ دیا جاتاہے کہ جتنے لوگ اس کی نماز جنازہ ادا کرتے ان سب کی بخشش کر دی جاتی ہے "قدروی الامام الترمذی محمد بن علی عن انس رضی ﷲتعالٰی عنہ قال قال رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم اوّل تحفۃ المومن ان یغفر لمن صلی علیہ ورواہ الدارقطنی فی الافراد عن ابن عباس رضی ﷲتعالٰی عنہما عن النبی صلی ﷲتعالٰی علیہ وسلم بلفظ اوّل مایتحف بہ المومن اذادخل قبرہ عن انس رضی ﷲتعالٰی عنہ قال قال رسول ﷲ صلی ﷲتعالٰی علیہ وسلم اوّل تحفۃ المومن ان یغفر لمن صلی علیہ" امام ترمذی محمد بن علی حضرت انس رضی ﷲ تعالٰی سے راوی ہیں وہ فرماتے ہیں رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا ارشاد ہے: مومن کا سب سے پہلا تحفہ یہ ہے کہ اس کی نمازِ جنازہ پڑھنے والوں کی مغفرت کردی جاتی ہے اور اسے دارقطنی نے افراد میں حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالٰی عنہما کی روایت سے نبی کریم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے ان الفاط میں روایت کیا ہے کہ:مومن جب قبر میں داخل ہوتا ہے تواس کو سب پہلا تحفہ یہ دیا جاتا ہے کہ اس کی نماز پڑھنے والوں کی مغفرت کردی جاتی ہے، (فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد (۹) ص (۲۹۱/۲۹۰) مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور) 
واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم و علمہ أتم و أحکم 

کتبہ؛ محمد راشد مکی 
گرام ملک پور ضلع کٹیہار بہار ہند

✅ الجواب صحیح 
ابوضیاء غلام رسول سعدی اشرفی رضوی عفی عنہ