السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دنیا میں سب سے بڑا مقام اللہ رب العزت کے بعد کس کا ہے؟ رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی 
سائل؛ رہبر علی بلرام پور یوپی 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک والوہاب 
 اللہ عز وجل کے بعد جملہ خلائق میں سب سے بڑا مرتبہ سید الاولین والآخرین حضرت سیدنا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ہے کہ ہمارے آقا و مولی معدن حدیث و قرآں محبوب رحماں صلی اللہ علیہ و الہ وسلم تمام جہان میں اپنی ذات و صفات افعال و اقوال گفتار کردار احوال و اخلاق میں تمام انبیا و رسل تمام انس و جن اور تمام فرشتوں سے الغرض جملہ خلاٸق سے علی الاطلاق افضل و اعلی مقام و مرتبہ والے ہیں؛
حدیث شریف میں ہے؛ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، عَنْ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ قَالَ: قَلَّبْتُ مَشَارِقَ الْأَرْضِ ، وَمَغَارِبَهَا ، فَلَمْ أَجِدْ رَجُلًا أَفْضَلَ مِنْ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَلَمْ أَرَ بَيْتًا أَفْضَلَ مِنْ بَيْتِ بَنِي هَاشِمٍ " ام المٶمین حضرت سیدتنا عاٸشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے مروی ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت جبرائل علیہ السلام نے کہا میں نے تمام زمین کے اطراف واکناف اور گوشہ گوشہ کو چھان مارا مگر نہ تو مُحَمَّد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے افضل کسی کو پایا اور نہ ہی بنو ھاشم کے گھر سے بڑھکر کوئی گھر دیکھا (الفصول فی ذکر عشاق الرسول المعروف عاشقان خیر الانام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم الصفحۃ ۵۵ مطبوعہ جیلانی بکڈپو دھلی) 
ملا علی قاری علیہ الرحمة الباری ایک حدیث شریف نقل کرتے ہیں کہ؛ فقد قال ابن عباس ان اللہ فضل مُحَمَّدا علی اھل السما ٕ و علی الانبیا ٕ تحقیق کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ بلاشبہ اللہ ﷻ نے مُحَمَّد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کو اہل آسمان، انبیا ٕ کرام پر مرتبہ و فضیلت عطا فرمائی؛ (شرح فقہ اکبر الصفحۃ 194 مطبوعہ مکتبۃ دار الایمان سہارنپور) 
عاشق رسول شیخ شرف الدین بن مُحَمَّد البوصیری علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ؛ محمد سید الکونین و الثقلین و الفریقین من عرب و من عجم دَعْ مَا ادَّعَتهُ النَّصَارَى في نَبِيِّهِمُ وَاحْكُمْ بِمَا شِئْتَ مَدْحًا فِيْهِ وَاحْتَكِمِ فَانْسُبْ اِلٰی ذَاتِہِ مَا شِئْتَ مِنْ شَرَفٍ وَانْسُبْ عَلٰی قَدْرِہِ مَا شِئْتَ مِنْ عِظَمِ فَاِنَّ فَضْلَ رَسُوْلِ اللہِ لَیْسَ لَہُ حَدٌّ فَیُعْرِبُ عَنْہُ نَاطِقٌ بِفَمِ 
یعنی حضور صلی اللہ علیہ و الہ وسلم دونوں جہاں دین و دنیا اور جن و بشر ہر دو فریق عرب و عجم کے سردار ہیں قوم نصاری جو اپنے پیغمبر کی نسبت دعوی کرتی ہے(یعنی انہیں خدا یا خدا کا بیٹا کہا تھا) 
اسکو چھوڑ دے اور اس کے علاوہ سرکارِ دو عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی تعریف میں جو تیرا جی چاہے بیان کر اور خوب زور سے بیان کر 
 رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارک ذات کی طرف جو کمال و شَرَف اس رتبہ والے کی طرف جس بزرگی کو تم چاہو منسوب کرو؛ اور آپ کی قدر کرو اس لیے کہ حضور انور صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی بزرگی کی کوٸی حد و نہایت نہیں جسکو کوئی اپنی زبان سے بیان کر سکے؛ (قصیدہ بردہ شریف) 
عاشق صادق علامہ جامی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں؛ 
  یا صاحب الجمال و یا سید البشر 
 من وجہک المنیر لقد نور القمر 
 لا یمکن الثناء کما کان حقہ 
بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر 
ترجمہ؛ اے حسن و جمال والے تمام جہانوں کے سردار آپ صلی اللہ علیہ و الہ کے رخِ انور سے واقعی چاند چمک اٹھا اور اسکو نور ملا؛ یہ ممکن ہی نہیں کہ آپ کی تعریف جیسے تعریف کرنے کا حق ہے کسی سے ہو سکے مختصر بات یہ کہ خدا کے بعد آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ہی بزرگ ہیں؛ قتیل شفائی نے کہا تھا؛ 
ہر ابتدا سے پہلے ہر انتہا کے بعد 
ذاتِ نبی بلند ہے ذات ِ خدا کے بعد 
دُنیا میں احترام کے قابل ہیں جتنے لوگ میں سب کو مانتا ہوں‘ مگر مصطفیٰ کے بعد 
الحاصل؛ کائنات عالم میں خدا کے بعد سب سے بڑا مرتبہ حضور انور صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ہی کا ہے ۔ 
واللہ تعالی اعلم و صلی اللہ تعالی علی حبیبہ الف الف مرة و الہ و ازواجہ و اھل بیتہ و بارک وسلم 

 کتبہ؛ احوج الناس الی شفاعة سید الانس والجان 
محمد قاسم القادری نعیمی اشرفی چشتی 
خادم غوثیہ دار الافتا صدیقی مارکیٹ کاشی پور اتراکھنڈ