السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا سوال یہ ھیکہ کھانا کھاتے وقت اگر کوئی آجائے تو اسے سلام نہی کر سکتے ہیں کیا؛ سائلہ؛ نام شازیہ خاتون
جھارکھنڈ
وعلیکم ورحمۃ الله وبركاتہ
الجواب؛ جو شخص کھانا فروٹ بسکٹ وغیرہ کھارہا ہو تو اگر ابھی اسکے منھ میں لقمہ ہے تو سلام نہ کرے اور اگر ایسے کو کسی شخص نے سلام کرلیا تو اسے اختیار ہے چاہے تو فورا جواب دے یابعد میں اور جو چائے اور پانی وغیرہ پی رہاہو اسے سلام کرنے میں حرج نہیں کہ وہ جواب دینے سے عاجز نہیں؛
درمختار میں ہے یکرہ علی عاجز عن الرد حقیقة کا کل ولو سلم لایستحق الثواب
(حوالہ درمختار جلد ٩ صفحہ ٥٩٥)
اس عبارت سے معلوم ہوا کہ جو جواب دینے سے عاجز نہیں اسے سلام کرنے میں حرج نہیں لیکن اگر کھانے والے کے منھ میں لقمہ ہے اور وہ چبارہا ہے
تو جواب دینے سے عاجز ہے ایسے شخص کو سلام کرنا مکروہ ہے اور ثواب بھی نہیں ملےگا؛
جیساکہ ردالمحتار میں ہے؛
"قولھم کاکل ظاہرة آن ذالک مخصوص بحال وضع اللقمہ فی الفم والمضغ و آما قبل و بعد فلا یکرہ لعدم العجز “
(ھکذا فی ردالمحتار)
جلد ٩ صفحہ ٥٩٥)
مزید بہار شریعت میں ہے
لوگ کھانا کھا رہے ہوں اس وقت کوٸی آیا تو سلام نہ کرے ہاں اگر یہ بھوکا ہے اور جانتا ہے کہ اسے وہ لوگ کھانے میں شریک کرینگے تو سلام کرلے یہ اس وقت ہے کہ کھانے والے کے منھ میں لقمہ ہے اور وہ چبارہا ہے کہ اس وقت وہ جواب دینے سے عاجز ہے
(حصہ شانزدھم، صفحہ ۴۶۴، سلام کا بیان) واللہ اعلم بالصواب
جاری کردہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے