السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
حضور مفتیانِ کرام و علمائے کرام فناۓمسجد کی وضاحت فرما دیں تو بڑی نوازش ہوگی آپ حضرات کی؛ المستفتی؛ عبدالشاہد حشمتی القادری ,فروم قطر 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
فنائے مسجد کی تعريف بیان فرماتے ہوئے: فتاویٰ امجدیہ میں صَدْرُ الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ" فنائے مسجد جو جگہ مسجد سے باہر اس سے ملْحق، ضروریات مسْجد کے لئے ہے مَثَلًا جوتا اُتارنے کی جگہ اور غسل خانہ وغیرہ، ان میں جانے سے اِعتکاف نہیں ٹوٹے گا,فنائے مسجد سے مُراد وہ جگہیں ہیں جو احاطۂ مَسجد عُرفِ عام میں جس کو مسجد کہا جاتا ہے,اور مسجد کی مصالح یعنی ضروریاتِ مسجد کے لئے ہوں، جیسے منارہ، وُضو خانہ، اسْتنجا خانہ، غسل خانہ، مسجد سے متّصِل مدرسہ، مسجد سے ملحق اِمام و مُؤَذِّن وغیرہ کے حجرے، جوتے اُتارنے کی جگہ وغیرہ۔ 
(جلد اول، صفحہ۳۹۹)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد نورجمال رضوی
اتر دیناج پـور ویسٹ بنگال الہند
 
✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح 
خلیفۂ سرکار تاج الشریعہ 
حضرت علامہ مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی

✅ الجواب صحیح والمجیب مثاب 
محمد سلطان رضا شمسی بلہا دھنوشا نیپال