السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتےہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں کہ عورت کے سر کے بال زیادہ بڑے ہونے کے سبب یعنی پیٹھ تک آرہے ہوں تو کیا ان بالوں کو کاٹ سکتی ہے یا نہیں اور کانوں پر کے سیٹ کر سکتی ہے یا نہیں دلیل دینا نہ بھولیں کرم نوازش ہوگی
 المستفتی شمس الدین احمد رضوی امروہوی 

 وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
 عورتوں کے لئے گھنے اور لمبے بال کا ہونا باعث زینت ہے۔عورتوں کو بلاعذر شرعی سرکے بالوں کو کاٹنا اور مردوں سی صورت اختیار کرنا ناجائز و حرام ہے؛ 
 حدیث شریف میں ہے؛ " عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَشَبِّهِينَ مِنْ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ وَالْمُتَشَبِّهَاتِ مِنْ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ" حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت ان مردوں پر ہیکہ کسی بات میں عورتوں سے مشابہت پیدا کریں اور ان عورتوں پر کہ مردوں سے مشابہت پیدا کریں؛ 
(صحيح البخاري : 5885 ، اللباس، سنن أبوداود :4097 ، اللباس، سنن الترمذي :2785 ، الأدب )
 مذکورہ مسئولہ میں تھوڑا بال کٹواسکتی ہے کہ مختصر بال کٹوانے سے مشابہت پیدا نہ ہوگی البتہ اتنا زیادہ کاٹنا کہ مشابہت ہو جاٸے تو ناجائز و گناہ ہے؛ 
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 
کتبہ؛ محمد عمیر رضا قادری مرکزی باڑاوی 
بانی تحریک علمائے سیتامڑھی بہار مدینۃ العلماء باڑا شریف سیتامڑھی بہار 
(۲۱ جمادی الآخر ٤٤٤١؁ھ بروز سنیچر)

✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح 
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور 

منجانب؛ فیضان غوث.وخواجہ گروپ