السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کچھ لوگ السلام عليكم کی جگہ انگلش میں صرف A W. یا جواب میں w a لکھ دیتے ہیں ایسا لکھنا کیسا ہے ؟تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل؛ محمد رئیس رضوی بلاس پور چھتیس گڑھ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مذکورہ میں السلام علیکم کے بجائے A/S اور وعلیکم السلام کے بجائے W/S لکھنے سے سلام کرنے کا ثواب و فضائل نہیں ملے گا اور نا ہی ایسے جواب دینے سے جواب سلام کا وجوب سر سے اترے گا،
جیسا کہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان درمختار و ردمختار کے حوالے سے بہارشریعت میں تحریر فرماتے ہیں،
سلام کی میم کو ساکن کہا یعنی سلام علیکم، جیسا کہ اکثر جاہل اسی طرح کہتے ہیں یا سلام علیکم میم کے پیش کے ساتھ کہا، ان دونوں صورتوں میں جواب واجب نہیں کہ یہ مسنون سلام نہیں
(الدرالمختار‘‘ و ردالمحتار‘‘ ،کتاب الحظر والإباحۃ، فصل في البیع،ج ۹ ،ص ۶۸۶۔)
(جلد سوم حصہ شانزدہم ،سلام کا بیان صفحہ ۴۶۷)
مذکورہ حوالہ میں محض میم کو ساکن پڑھنے سے مسنون سلام ادا نہیں ہوتا اور یہاں تو پورا سلام ہی غائب ہے،
لہٰذا ثابت ہو گیا کہ اگر کوئی A/S کہے تو اس کے جواب میں وعلیکم السلام کہنا واجب نہیں اور ایسے ہی اگر کوئی السلام علیکم کہے تو اس کے جواب میں W/S کہنا جائز نہیں اور اس انداز میں جس نے بھی جواب دیا گویا اس نے ایک واجب کو ترک کیا کیونکہ جیسے تقریری سلام کا جواب دینا واجب ہے ویسے ہی تحریری سلام کا جواب دینا بھی واجب ایسے لوگوں پر لازم ہے کہ توبہ و استغفار کرے اور آئندہ اس انداز میں سلام و جواب دینے سے پرہیز کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری
انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی
محفل غلامان مصطفیﷺ گروپ
0 تبصرے