السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید امام اعظم ابوحنیفہ کے تعلق سے کچھ جاننا چاہتا ہے کہ انکا نام امام اعظم ابوحنیفہ کیسے پڑا اور ان کے باپ کا نام کیا ہے انکا لقب کہاں سے ہےجواب عنایت فرمائیں؛ 
السائل عبدالمجید گونڈہ 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
حضور حکیم الامت حضرت علامہ مولانا مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ حضرت امام ابوحنیفہ کا نام شریف " نعمان ابن ثابت ابن زوطی " ہے؛ 
حضرت امام ابو حنیفہ سنہ 80 ہجری میں کوفہ میں پیدا ہوئے اور سنہ 150 ہجری میں بغداد میں وفات پائی " خیرزان قبرستان " میں دفن ہوئے آپ کی قبر زیارت گاہ خاص و عام ہے، ستر 70 سال عمر شریف ہوئی،
حضرت امام صاحب نے بہت سے صحابہ کا زمانہ پایا جن میں سے چار صحابہ سے ملاقات کی، مثلاً حضرت سہل ابن سعد ساعدی جو مدینہ منورہ میں تھے، ابوطفیل عامر ابن واصلہ جو مکہ معظمہ میں تھے، حضرت انس بن مالک جو بصرے میں تھے حضرت عبداللہ ابن ابی اوفی جو کوفہ میں تھے 
(جآء الحق مجلد حصہ دوم صفحہ نمبر 668/669)
جیسے حضور غوث اعظم تمام اولیاء کے سردار ہیں کہ سب کی گردن پر حضور غوث اعظم کا قدم ہے آپ طریقت کے امام اول ہیں، کسی نے کیا خوب کہا 
غوث اعظم درمیان اولیاء 
چوں جناب مصطفے'در انبیاء 
ایسے ہی امام اعظم علماء کے سردار ہیں کہ تمام علماء شریعت آپ کے زیر سایہ ہیں اسی لیے طریقت کے امام اول کا لقب غوث اعظم ہوا اور شریعت کے امام اول کا لقب " امام اعظم " ہوا (ایضاً صفحہ نمبر 674) 
اب لگے ہاتھوں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی کنیت کی وجہ تسمیہ بھی ملاحظہ فرمالیں 
 "امام اعظم کی کنیت " امام اعظم رضی آللہ تعالیٰ عنہ کے تمام تذکرہ نگار اس بات پر متفق ہیں کہ آپ کی کنیت " ابوحنیفہ " تھی اکثر تذکرہ نگار لکھتے ہیں کہ امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے صرف ایک بیٹے "حماد " تھے ان کے علاوہ آپ کی کوئی اولاد نہ تھی وہ آپ کی کنیت " ابوحنیفہ " کی مندرجہ ذیل توجیہات بیان کرتے ہیں 
(1) حنیفہ حنیف کا تانیث ہے جس کے معنی عبادت کرنے والا اور دین کی طرف راغب کرنے والا 
(2) آپ کا حلقہ درس وسیع تھا کہ آپ کے شاگرد اپنے قلم و دوات رکھا کرتے تھے چونکہ؛ اہل عراق دوات کو حنیفہ کہتے ہیں اس لئے آپ کو " ابوحنیفہ " کہا گیا یعنی دوات والے 
(3) آپ کی کنیت وضعی معنی کے اعتبار سے ہے یعنی، " ابوالملۃ الحنیفۃ " قرآن مجید میں رب تعالیٰ نے مسلمانوں سے فرمایا، " فاتبعوا ملة ابرہیم حنیفا " 
(آل عمران آیت نمبر 95) 
امام اعظم رضی آللہ تعالیٰ عنہ نے اسی مناسبت سے اپنی کنیت " ابو حنیفہ " اختیار کی اس کا مفہوم ہے باطل ادیان کو چھوڑ کر دین حق اختیار کر نے والا،
(الخیرات الحسان صفحہ 71 بحوالہ کتاب امام اعظم صفحہ نمبر 45 /46 مصنف علامہ سید شاہ تراب الحق قادری رضوی علیہ الرحمہ) 
تفصیل کے لئے مذکورہ کتب کا مطالعہ فرمائیں، 
واللہ تعالی ورسولہ اعلم 

کتبہ؛ محمد مشتاق احمد قادری رضوی مہاراشٹر 

منجانب؛ فیضان غوث وخواجہ