السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہے علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو مشکل کشا کہنا کیسا ہے؟
قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں،
سائل ☜عظمت خان رضوی قادری مہاراشٹرا 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کو مشکل کشا کہنا جائز و درست ہے؛ 
جیسا کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ شاہ ولی اللہ اتنباہ میں اور انکے بارہ اساتذہ و مشائخ کہ عرب ہند وغیرہما بلاد کے علما واولیاء میں حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو وقت مصیبت مددگار مانتے ہیں،، 
اور مزید آپ فرماتے ہیں " نَادِ عَلِیًّا مَّظْھَرَ الْعَجَائِبِ تَجِدْہُ عَوْنًا لَّکَ فِی النَّوَائِبِ کُلُّ ھَمٍّ وَّغَمٍّ سَیَنْجَلِیْ بِوِلَایَتِکَ یَاعَلِیُّ یَاعَلِیُّ یَاعَلِیُّ " ترجمہ: حضرت علی کو پکار جو عجائب کے مَظْہر ہیں انہیں تمام مصیبتوں میں اپنا مددگار پائے گا، ہر رنج وغم دُور ہوجائے گا، آپ کرم اللہ تعالی وجہہ الکریم کی ولِایت سے یا علی، یا علی، یا علی !!!
امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں، اولیاء مشکل کشا ہوتے ہیں۔ (فتاوی رضویہ جلد 9صفحہ 60 رضا فاؤنڈیشن لاہور) 
لہٰذا حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم ولی بھی علی ہیں رضی اللہ تعالی عنہ اس لیے علی کو مشکل کشا کہنے میں کوئی قباحت نہیں 
 غوثِ اعظم بمن بے سر وساماں مددے 
 قبلہ دیں مددے کعبہ ایماں مددے۔ 
اگر یاعلی مشکل کشا کہنا شرک ہو تو اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ مزید فرماتے ہیں کہ اگر مولا علی کو مُشکِل کُشا ماننا، مصیبت کے وَقت مددگار، جاننا، ہنگامِ (یعنی وقت) غم وتکلیف اُس جناب کونِدا کرنا، یا علی یا علی کا دم بھرنا شِرْک ہو تومَعَاذَ اللہ یہ سارے اولیائےکرام رحمہم اللہ کفار ومشرکین ٹھہریں اور سب سےبڑھ کر بھاری مشرِک کٹَّر کافر عِیاذاً بِاللہ مسلمان دیکھیں کہ یاعلی یا علی کہنے کوشرک ٹھہرانے کی کیا سزا ملی! نہ ناحق مسلمانوں کومشرک کہتے نہ اگلوں پچھلوں کے مشرک بننے کی مصیبت سہتے، اس سے یِہی بہتر کہ راہِ راست پر آئیں سچے مسلمانوں کو مشرک نہ بنائیں ورنہ اپنوں کے ایمان کی فکر فرمائیں۔ 
[فتاویٰ رضویہ جلد ۹ صفحہ ۸۲۴]
واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری