السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ فاسق کو سلام کرنا کیسا ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل: محمد راشد رضا قادری بہار
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
فاسق کو ابتداء سلام کرنا جائز نہیں کیوں کہ اس ابتدائی سلام میں اس کی تعظیم ہوگی! جو درست نہیں! کیوں کہ جزئیۂ فقہیہ ہے
(الفاسق واجب التوہین)
یوں بھی عبارات فقہاء میں ہے !
(الفاسق تجب اہانتہ شرعاً)
ہاں اگر کوئی فاسق پہلے سلام کرے تو اس کے سلام کا جواب ضرور واجب ہے!
جیساکہ صاحب بہار شریعت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہارشریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ: جو فاسق ہو علانیہ فسق کرتا ہو اسے سلام نہ کریں،
(حصہ ۱۶، ص۴۴۶)
اور ایساہی" صاحب فتاوی بحرالعلوم مفتی عبدالمنان اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: فاسق کی تعظیم یا اس سے ابتدا بہ سلام منع ہے، البتہ اگر وہ سلام کرے تو اس کا جواب دینا واجب ہے ـ
جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے،
("واذا حییتم بتحیة فحیو باحسن منھا او ردوھا")
کوئ سلام کرے تو اس کا اچھا جواب دو یا وہی لوٹا دو(سورة النساء ۸۶۰)
(حوالہ " فتاوی بحرالعلوم جلد ۵ صفحہ ۵۱۸ سلام ومصافحہ کا بیان)
(مزید معلومات کے لیے فتاوی رضویہ جلد ۲۲ صفحہ ۳۷۸ رضا فاؤنڈیشن لاہور/ نیز بہار شریعت حصہ ۱۶ صفحہ ۹۱ / کا مطالعہ فرمائیں)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے