السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ زید اپنی بیوی کو تین طلاق دے دیا سات ماہ قبل۔ زید نے ساری باتوں کا علم ایک حافظ قرآن کو دیا مزید زید نے خواہش ظاہر کی مجھے اسی بیوی کے ساتھ ہی رہنا ہے۔ حافظ موصوف نے بغیر حلالہ کے اور بغیر مشورہ علمائے کرام کے کچھ اجرت لے کر پھر سے دوبارہ نکاح پڑھا دیا کیا یہ درست ہے ؟ اگر نہیں تو زوجین اور ناکح یعنی (حافظ موصوف ) پر شریعت مطہرہ کا کیا حکم صادر ہوتا ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرما کر مشکور فرمائیں؛  المستفتی؛ محمد ارشاد عالم غازی پور

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب 
تین طلاق والی کا بنا حلالہ شوہر اول سے نکاح کرنا کرانا اسکے ساتھ رہنا سہنا حرام وطی زنا اور اولاد ولدالزنا ہے۔
 ارشادِ باری تعالیٰ ہے: “فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنۡۢ بَعْدُ حَتّٰی تَنۡکِحَ زَوْجًا غَیۡرَہٗؕ” اگر خاوند تیسری طلاق دے دے تو وہ اس کے لئے حلال نہ ہوگی تاوقتیکہ وہ کسی اور شخص سے نکاح نہ کرلے۔ (القرآن ٢/٢٣٠) 
فتاویٰ رضویہ جدید ج 12...400 میں نقل ہے۔ 
حضور علیہ الصّلٰوۃ والسلام نے فرمایا “ لاتحلین لزوجك الاول حتی یذوق الاخر عسیلتك تذوقی عسیلتہ” عورت تو حلال نہیں پہلے شوہر کیلئے جب تك دوسرا خاوند تیرا اور تو اس کا مزہ نہ چکھ لے(یعنی جماع نہ کرلو)(صحیح بخاری باب لم تحرم ما احل ﷲلك قدیمی کتب خانہ کراچی ٢/٧٩٢) 
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: تین طلاق کے بعد بے حلالہ اسے پھر رکھنا حرام ہے اور اس سے وطی زنا اور اولاد ولدالزنا،اور وہ مرد عورت دونوں فاسق۔ اور ان کی سزا بہت سخت ہے جو یہاں بیان نہیں ہوسکتی اور ﷲ عزوجل کا عذاب شدید ہے، ان مرد عورت پر فرض ہے کہ فورا جدا ہوجائیں ورنہ مسلمان ان سے میل جول چھوڑ دیں۔ 
(فتاویٰ رضویہ جدید ج 23...197 مکتبہ روح المدینہ اکیڈمی موبائل ایپ) 
لہذا،، زید اور اسکی بیوی پر فرض ہیکہ فوراً اس جرم عظیم سے بچیں اور ایک دوسرے سے جدا ہوکر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی توبہ کریں۔ نکاح پڑھانے والا نکاح باطل ہونے کے اعلان کے ساتھ جو اجرت اسنے لی واپس کرے اور مع حافظ جتنے لوگ علم ہوتے ہوئے اس میں شریک تھے سب کے سںب توبہ کریں ورنہ حرام کے دلال سخت گنہگار و مستحق نار ہونگے۔ 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب 
کتبہ؛ محمد مشتاق احمد رضوی 
جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیرشریف اتراکہنڈ