السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ قیامت کے دن ستر ہزار لوگ بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے کیا یہ کسی حدیث شریف سے ثابت ہے مدلل جواب عنایت فرمائیں ۔
سائل؛ یاسر دہلی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں قیامت کے دن ستر ہزار افراد کو بلا حساب و کتاب جنت میں داخل ہونے کا ذکر موجود ہے؛ جبکہ بعض احادیثِ مبارکہ میں تو ان ستر ہزار میں سے ہر ایک کے ساتھ مزید ستر ہزار افراد کے بلا حساب داخلِ جنت ہونے کا بھی ذکر آیا ہے۔
ترمذی شریف کی حدیثِ مبارک ہے:
” عن ابی امامة یقول سمعت رسول الله صلی اللہ علیه وسلم یقول وعدنی ربی ان یدخل الجنة من امتی سبعین الفاً لا حساب علیهم و لا عذاب مع کل الف سبعون الفاً و ثلٰث حثیات من حثیات ربی ھذا حدیث حسن غریب“
یعنی حضرتِ ابوامامه رضی اللہ عنه سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میرے رب عزوجل نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار افراد کو بلا حساب داخلِ جنت فرمائے گا، کہ نہ ان پر حساب ہوگا اور نہ ہی عذاب، پھر ان ستر ہزار میں سے ہر ہزار افراد کے ساتھ مزید ستر ہزار افراد اور میرے رب کے لپُوْں میں سے تین لَپْ(جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے)بلا حساب داخلِ جنت ہوں گے (جامع الترمذی، جلد ۲، صفحہ ۶۶، مطبوعہ ملتان)
مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ مرآۃ المناجیح میں فرماتے ہیں:”عربی زبان میں لفظ ”سبعین “یا لفظ ”سبعین الف“ زیادتی بیان کے لئے آتا ہے اور وہی یہاں مراد ہے (ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزار)یعنی ان میں سے ہر ایک کے ساتھ بے شمار لوگ ہیں جو ان کے طفیل بخشے جائیں گے (میرے رب کے لپُوْں میں سے تین لَپْ) یعنی لَپ سے مراد ہے بے اندازہ، کیونکہ جب کسی کو بغیر گنے بغیر تولے ناپے دینا ہوتا ہے تو وہاں لَپ بھر بھر کردیتے ہیں یا کہو کہ یہ حدیث متشابہات میں سے ہے ورنہ رب تعالیٰ مٹھی اور لَپ سے پاک ہے۔“
(مرآۃ المناجیح، جلد ۷، صضحہ ۳۶۴، نعیمی کتب خانہ گجرات)
ایک روایت میں یہ ہے کہ ستر ہزار میں سے ہر ایک کے ساتھ مزید ستر ہزار افراد بلا حساب داخلِ جنت ہوں گے ۔ جیساکہ مسندِ امام احمد کی حدیثِ مبارک ہے:
” قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعطیت سبعین الفاً من امتی یدخلون الجنة بغیر حساب،وجوههم کالقمر لیلة البدر، و قلوبھهم علیٰ قلب رجل واحد، فاستزدت ربی عزوجل فزادنی مع کل واحد سبعین الفاً “
یعنی رسول الله صلی اللہ علیه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرے رب عزوجل نے مجھے میری امت میں سے ستر ہزار افراد ایسے عطا فرمائے جنھیں وہ بے حساب داخلِ جنت فرمائے گا، ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی مانند ہوں گے اور ان کے دل ایک شخص کے دل پر ہوں گے، پس میں نے اپنے رب عزوجل سے زیادتی چاہی تو میرے رب عزوجل نےان ستر ہزار میں سے ہر ایک کے ساتھ مزید ستر ہزار افراد ایسے عطا فرمائے جنھیں وہ بے حساب داخلِ جنت فرمائے گا۔
(المسند للامام احمد بن حنبل، حدیث ۲۲، جلد ۱، صفحہ ۱۷۸، دار الحدیث قاھرہ)
حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ ارشاد فرماتے ہیں:”سرکار صلی اللہ علیہ وسلم بہتوں کو بلا حساب داخلِ جنت فرمائیں گے، جن میں سے چار ارب نوے کروڑ کی تعداد معلوم ہے، اس سے بہت زائد اور ہیں، جو اللہ و رسول(عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم)کے علم میں ہیں۔“
(بہار شریعت، حصہ اول، صفحہ۷۳/۷۲، مکبتۃ المدینہ کراچی، ملخصاً)
واللہ تعالیٰ و رسولہﷺاعلم بالصواب۔۔
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے