السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
سوال مذی اور ودی میں فرق کیا ہے اور اگر یہ دونوں کپڑے میں لگ گیا تو کیا دھونا فرض ہے اور بغیر دھوئے نماز ادا کرلیا تو کیا اعادہ واجب ہے؟
سائل: محمد توصیف احمد.. بنگال 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
منی وہ سفید لیس دار رطوبت جو عضو تناسل سے بوقت انزال نکلتی ہے 
بدائع الصنائع میں ہے " المنى حائر بيض ينكسر منه الذكر " اھ (ج 1 ص 149 ) 
مذی وہ پتلا مادہ جو شہوت کے غلبہ سے انزال سے قبل نکلتا ہے 
 بدائع الصنائع میں ہے، والمذى رقيق يضرب الى البياض يخرج عند مالاعبة الرجل اهله " اھ (ج 1 ص 149 ) 
ودی وہ سفید پتلا پانی جو پیشاب کے بعد نکلتا ہے 
بدائع الصنائع میں ہے کہ " و الودى رقيق يخرج بعد البول " اھ- (ج 1 ص 149 ) 
تینوں میں فرق یہی ہے کہ منی شہوت کے ساتھ وقت جماع خارج ہوتی ہے" اور مذی شہوت کی وجہ سے منی کے خروج سے پہلے نکلتی ہے " اور ودی پیشاب کرنے کے بعد خارج ہوتی ہے" تینوں کے خروج کا وقت جدا گانہ ہے  (فتاوی مرکز تربیت افتاء ج 1 ص 102 
منی، مذی، اور ودی نجاست غلیظہ سے ہے اور نجاست غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن پر ایک درھم سے زیادہ لگ جائے تو اس کا پاک کرنا فرض ہے بے پاک کئے نماز نہ ہوگی اور اگر ایک درھم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے بے پاک کئے نماز پڑھی تو مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی اور اگر ایک درھم سے کم ہے تو پاک کرنا سنت ہے کہ بے پاک کئے نماز ہوجائے گی مگر خلاف سنت ہوگی جس کا دہرانا بہتر ہے ۔ (بہار شریعت ج 1 ص 289 ) 
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ کریم اللہ رضوی 
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئ