السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علماۓ کرام سے ایک سوال ہے کہ مغرب کے وقت دروازہ بند کرنا عندالشرع کیسا ہے بحوالہ جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
سائل؛ عبید اللہ خان ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں مغرب کے وقت دروازہ بند کرنے کے تعلق سے مضمون ذخیرہ احادیث میں ملتا ہے،
مغرب میں اندھیرا چھانے کے وقت باہر جانے، سے ممانعت آئی ہے اس لئے کھڑکیاں اور دروازے بند کرنے کا ذکر ہے اور بچوں کو باہر جانے سے منع کرنا چاہئے کیونکہ ان پر جنات و شیاطین کا اثر پڑنے کا اندیشہ رہتا ہے۔
حدیث شریف میں؛
”حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ: أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ، أَوْ أَمْسَيْتُمْ، فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَحُلُّوهُمْ، فَأَغْلِقُوا الأَبْوَابَ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَيَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا، وَأَوْكُوا قِرَبَكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، وَخَمِّرُوا آنِيَتَكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، وَلَوْ أَنْ تَعْرُضُوا عَلَيْهَا شَيْئًا، وَأَطْفِئُوا مَصَابِيحَكُمْ».
[صحيح البخاری ، كِتَاب الاشرِبَۃِ حدیث نمبر، 5623]
اس لئے بلا ضرورت مغرب کے وقت بچوں کو باہر نکلنے سے روکے رکھنا چاہیے، دروازے اور کھڑکیاں بند کر دینی چاہیے۔ اور بعد مغرب پھر ضرورت پے دروازے کھولنے میں کوئ خرابی نہیں ۔
واللہ تعالیٰ و رسولہﷺاعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے