السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیافرماتےہیں علمائےکرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کےبارےمیں مشین سےذبح کیاہوا جانور کا گوشت کھانا کیساہےقرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں کرم وگا؛ 
المستفتی نورعالم جھارکھنڈ 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
 مشین کے ذریعہ جو جانور ذبح کیے جاتے ہیں وہ سب کے سب حرام ہیں۔ ان کا حکم شرعا وہی ہے جو مردار کا ہے اس لیے کہ جانور کےحلال ہونے کےلیے بالا تفاق یہ شرط ہے کہ ذبح عقل وشعور والا ہو نیز مسلم یا کتابی ہو اور مشین کے ذریعہ ذبح کرنے میں ذابح نہ عقل وشعور والا ہے اور نہ ہی مسلم یا کتابی ہے بلکہ محض ایک بجلی ہے جو یقینا ان اوصاف سے خالی ہے؛ 
 جیساکہ ہدایہ کتاب الذابح میں ہےـــــ!! 
ومن شرطہ ان یکون الذابح صاحب ملۃ التوحیدا ما اعتقادا کالمسلم اودعوی کالکتابی وذبیحۃ المسلم والکتابی حلال ۔ اھ ملخصا ؛؛ (جلد ۴، ص، ۴۱۸) 
تفصیل کےلیے محقق مسائل جدیدہ حضور مفتی نظام الدین صاحب قبلہ رضوی برکاتی کی تصنیف کردہ کتاب مشینی ذبیحہ کا مطالعہ کریں؛ 
(ماخوذ فتاوی مرکزترتیب افتاء جلد دوم صفحہ ۳۱۰)
 لہذا ان حوالہ بالا جات سے صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ مشین کا ذبیحہ جائز نہیں ہے تو اس کاگوشت کھانا بھی ناجائز حرام ہے؛ 
واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ فقیرمحمـد مشاہد رضا القادری رضوی 
مقام دارالعلوم شہید اعظم دولھاپور پہاڑی پوسٹ انٹیاتھوک بازار ضلع گونڈہ یوپی

پڑھنے کے لیے فوٹو پر کلک کریں👇