مختصر سوانح حیات تاج الشریعہ 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرما تے ہیں وعلمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ مسلک اعلی حضرت کی تعریف کیا ہے اور اسکی کیا حقیقت ہے 
اس کا ایجاد کب اور کیسے ہوا مدلل و مفصل جواب عنایت فرما ئیں بہت مہربانی ہوگی 
 السائل:دلشاد احمد سدھارتھ نگر یو پی 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 

 مسلک اعلیٰ حضرت کی تعریف اور اس کی حقیقت حضرت علامہ مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ یوں فرماتے ہیں کہ؛ 
مسلک اعلیٰ حضرت سے مراد وہ مذہب حق ہے جو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے "الیٰ یومنا ھٰذا" متوارث چلا آتا ہے جس کی تنقیح تائید ماضی قریب میں مجدد اعظم اعلیٰ حضرت قدس سرہ نے کی ہےاس لفظ کے رواج دینے کی اصل وجہ یہ ہے کہ جب اسلام میں فرقۂ باطلہ روافض خوارج معتزلی پیدا ہوئے تو مذہب حقہ کے امتیاز کے لئے اہل سنت وجماعت لفظ شائع و ذائع ہوا لیکن ماضی قریب میں کچھ فرقے ایسے پیدا ہوئے جو گمراہ بد دین اسلام سے خارج ہوتے ہوئے بھی اپنے آپکو سنی اور اہلسنت کہتے رہےجیسے وہابی دیوبندی مودودی صلح کلی وغیرہ تو صرف اپنے آپ کو سنی اور اہل سنت کہنے سے ان بدمذہبوں سے امتیاز نہیں ہوتا تھا سب بد مذہبوں کے امتیاز کے لئے جو لفظ خاص ہے وہ مسلک اعلیٰ حضرت ہے سوائے مسلک اعلیٰ، حضرت کے کوئ ایسا لفظ نہیں جس سے اسوقت ہندوستان میں پائے جانے والے بدمذہبوں سے پورا امتیاز ہو سکے یہی ایک لفظ ایسا ہے جس سے امتیاز کامل حاصل ہوتا ہے 
(فتاویٰ شارح بخاری کتاب العقائد، رضویات، جلد سوم صفحہ ۳۷۴/ ۳۷۵) 

 اور حضرت علامہ مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ 
 مذہب حق اہل سنت وجماعت سے ہونے کوظاہر کرنے کے لئے اس زمانہ میں مسلک اعلیٰ حضرت سے ہونے کو بتانا ضروری ہوگیا ہے 
اور مسلک اعلی حضرت کا مطلب کوئی نیا دین یا نیا مسلک نہیں ہے, بلکہ مسلک امام اعظم ابو حنیفہ ہی کو اس زمانہ میں مسلک اعلیحضرت کہاجا رہا ہے اہلسنت والجماعت اور بد عقیدوں کے درمیان تمیز کرنے کے لئے
 بلکہ اس سے وہی مسلک مراد ہے جو صحابہ و تابعین اور اولیائے کرام و اسلاف عظام کا تھا مسلک کی نسبت اعلی حضرت کی طرف اس مناسبت سے ہے کہ انہوں نے بزرگان دین کے مسلک کی ترجمانی کی ہے اور اس کی ترویج و اشاعت میں پوری زندگی گزاری ہے; (فتاویٰ برکاتیہ، صفحہ 413 ) 

 والله ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب 
  کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی