نَحْمَدُہُ وَ نُصَلّیِ عَلٰی رَسُولِہِ الْکَرِیْمْ اَمّا بَعْدْ
اہم پیغام امت کے خطباء کے نام
محترم قارئین؛
آئے دن ہندوستان پاکستان فرانس ودنیا کے دیگر ممالک میں حضور محسن انسانیت معلم کائنات جان کائنات فخر موجودات سید المرسلین خاتم النبیین حضور سیدنا محمد الرسول الله ﷺ کی شان اقدس میں کچھ شدت پسند لوگ گستاخیاں کرتے رہتے ہیں خاص طور سے ام المؤمنین حضرتِ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضور اکرم ﷺ کی شادی کو لے کر یہ شر پسند عناصر بہت بکواس کرتے ہیں ان ظالموں کو نہیں پتہ کہ اگر اس شادی پر اعتراض ہوتا تو اسی وقت کفار مکہ ضرور اعتراض کرتے
کیونکہ؛ کفار مکہ نے ہمارے آقائے کریم رؤف رحیم ﷺ کی عیب جوئی میں کوئی کسر باقی نہ رکھی تھی زمانہ حال کے ان ظالموں کا مقصدصرف مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچانا ہوتا ہے اور ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو غارت کرنا ہوتا ہے
اللّٰہ تعالیٰ ایسے ظالموں کو نیست ونابود فرمائے
خطبائے اسلام سے پرخلوص گزارش ہے کہ;
اس وقت اپنے ہر خطاب میں اجمالاً یا اختصاراً حضور سرورِ کائنات صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی سیرتِ طیبہ پر مدلل انداز میں گفتگو کریں سیرت کی کتابوں کاگہری نظر سے مطالعہ کرکے امت تک حقیقت پہونچانے کی کوشش کریں کیونکہ جب کوئی شدت پسند حدیث کو آڑ بنا کر گستاخیاں کرتا ہے تو ہمارا بھولا بھالا مسلمان حدیث کے نام پر گمراہیت کا شکار ہونے لگتا ہے اس لئے جب ہم امت تک حقیقت پہونچانے کی کوشش کریں گے تو ہمارا بھولا بھالا مسلمان گمراہ ہونے سے بچ جائے گا گستاخوں کے خلاف پرامن طریقے سے احتجاج کریں وقت آنے پر میدان کار زار میں اترنے کے لئے تیار رہیں کیونکہ جب گستاخ رسول کھلے سانڈ اور بے لگام جانوروں کی طرح گھومے تو ہمیں جینے کا کوئی حق نہیں
امام مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم ﷺ کے گستاخ کو قتل کردو اور اگر پوری امت مل کر یہ نہیں کر سکتی تو پوری امت کو چاہیئے کہ
مر جائے کیونکہ جن کے صدقے میں رب العالمین جل شانہ نے زمین وآسمان غرض کہ ساری کائنات کی تخلیق فرمائی ان کا گستاخ زمین پر زندہ رہے بڑے شرم کی بات ہے؛
اے کاش کسی دل میں اتر جائے میری بات؛
شاعر کہتا ہے،
جو جان مانگو تو جان دیں گے جو مال مانگو تو مال دیں گے
مگر یہ ہم سے کبھی نہ ہوگا
نبی کا جاہ وجلال دیں گے
قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسم محمد سے اجالا کر دے
صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم
ازقلم؛ محمد معصوم رضا، نوری ارشدی عفی عنہ یوپی انڈیا
5 ذی القعدہ 1443ہجری
6جون = 2022 عیسوی دوشنبہ
نوٹ:- اس پوسٹ کو صدقہ جاریہ کی نیت سے خوب شئیر کریں، ہندی انگلش مراٹھی بنگالی میں، کرسکتے ہیں تو کرکے زیادہ سے زیادہ شئیر کریں جزاکم اللّہ خیر الجزاء فی الدنیا والآخرہ
0 تبصرے