السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علماء کرام کی بارگاہ میں میرا یہ سوال ہے کہ اکثر اسلامی بھائی یہ پروفائل پر لگاتے ہیں i love Muhammad.۔کیا یہ لگانا صحیح ہے اور ناپاکی کی حالت میں موبائل استعمال کرتے ہیں کیا یہ پروفائل پر لگانا درست ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی ۔
سائل؛ محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
ـ
I love muhammad
یہ ایک انگریزی الفاظ ہے جس کا معنیٰ یہ ہوتا ہے کہ مجھے محمدﷺ سے پیار ہے
ایسا الفاظ کہنا لکھنا اور واٹس ایپ ڈیپی پر لگانا بلکل جائز ودرست ہے اور رہی بات حالت ناپاکی میں موبائل استعمال کرنا تو اسکا اس سے کوئ تعلق نہیں اِس حالت میں رہ کر بھی موبائل استعمال کر سکتے ہیں لیکن تقویٰ یہ ہے کہ حالت ناپاکی میں بغیر ہاتھ دھوۓ نہ چھوۓ
اور حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے یہ صرف ڈیپی پر لگا لینا کافی نہیں ہے بلکہ مومن کو چاہئے کہ دونوں جہان کے مالک ومختار کو سچے دل سے محبت کرے جیسے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے کیا ہے
یہی سچے کامل ایمان کی نشانی ہے
امت پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق میں ایک اہم حق آپ سے محبت کرنا ہے اور ایسی محبت مطلوب ہے جو مال و دولت سے، آل و اولاد سے بلکہ خود اپنی جان سے بھی بڑھ کر ہو۔ یہ کمال ایمان کی لازمی شرط ہے۔ آدمی اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس کے نزدیک رسول کریم کی ذات گرامی ماں باپ سے، بیوی بچوں سے اور خود اپنی جان سے بھی بڑھ کر محبوب نہ بن جائے۔ یہ حبِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم دین کی بنیاد اور اس کے فرائض میں سے ایک اہم فریضہ ہے،،
جیسا کہ مومن کیلئے نبی کریم سے محبت کس درجہ اہم اور ضروری ہے احادیث سے بھی اس کا اندازہ ہوتا ہے کہ نبی
کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ایمان کی بنیاد قرار دیا۔
رسولِ کریم، صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
لَایُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہٖ مِنْ وَالِدِہٖ وَوَلَدِهٖ وَالنَّاسِ اَجْمَعِین:-
یعنی کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کے ماں باپ، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب (یعنی پیارا) نہ ہو جاؤں
(بخاری،شریف ج۱،ص۱۷ حدیث۱۵)
علامہ شمسُ الدّین سَفیِری شافعی رحمۃ اللہ علیہ(وفات: 956ھ) شرح بخاری میں اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں: اس سے مراد یہ ہے کہ کسی کا ایمان کامل نہیں یہاں تک کہ نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس کے نزدیک اپنی اولاد اور والدین سے زیادہ محبوب نہ ہوں تو جسے حضور پُرنور علیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام والدین اور اولاد سے زیادہ محبوب نہ ہوں وہ ناقص ایمان والا ہے۔جبکہ علّامہ ابنِ بَطَّال رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اُمّتی پر نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا حق اولاد، والدین اور تمام لوگوں سے زیادہ ہے،اس لئے کہ نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہمیں دوزخ سے بچایا اورگمراہی سے ہدایت بخشی۔
(شرح بخاری للسفیری،ج۱،ص۴۰۵ )
لہذا تمام سنی صحیح العقیدہ مسلمانوں کو چاہئے کہ :مجھے محمد سے پیار ہے: ایسے الفاظ کہنے لکھنے اور ڈیپی پر لگانے کے ساتھ ساتھ دل میں بھی سچی محبت پیدا فرمائیں اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں یہی سچی محبت کی دلیل ہے ۔
واللہ تعالیٰ ورسولہﷺاعلم بالصواب
ازقلم؛ محمد عارف رضوی قادری
انٹیاتھوک بازار گونڈہ (یوپی) رابطہ☜ 8795487820
0 تبصرے