السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسںٔلہ میں کہ۔ مسجدمیں رومال سےدری یاچٹائی کو جھاڑ سکتے ہیں یا نہیں حوالہ کےساتھ بھیجےمہربانی ہوگی سائل :محمد شعبان گجرات

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
 الجواب بعون الملک الوہاب
 مسجد میں چٹائ پر پڑی گردو غبار کو صاف کرنا بلا شبہہ جائزو مستحسن ہے اور باعث اجر و ثواب کا کام ہے اب اس کے اختیار میں ہے رمال سے صاف کرے یا دیگر چیزوں سے: جیسا کہ مسجد کی صفائی کی فضیلت کے بارے میں فرمان مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم ہے کہ، جس نے مسجد سے اَذِیَّت دینے والی چیز (مثلاً تنکا، کنکر، مٹی وغیرہ) نکالی تو اللہ پاک اس کے لئے جنّت میں ایک گھر بنائے گا۔
 (ابن ماجہ،ج 1،ص419، حدیث:757) 
 اس حدیث مبارکہ سے صاف ظاہر ہوگیا کہ مسجد کو صاف کرنا باعث ثواب ہے

 والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب
  کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری
انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی