السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں موسم گرمی اور سردی کیوں آتا ہے قرآن احادیث کی روشنی میں جواب ارسال فرمائیں مہربانی ہوگی
السائل جاوید احمد سلطان پوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
گرمی و سردی اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں شامل ہے اور موسموں کی وجہ سے
لوگوں کے مزاج پر اثر ہوتا ہے
اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں انسانوں اور جنّوں سے ارشاد فرمایا
"فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ"
؛ ترجمہ کنز الایمان: تو تم دونوں اپنے ربّ کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے؛ تفسیر صِراطُ الجِنان میں اس آیت ِمبارکہ کے تحت لکھا ہے کہ سردی، گرمی، بہار اور خزاں کا آنا، ہر موسم کی مناسبت سے مختلف چیزوں کا پیدا ہونا اور ہوا کا معتدِل ہونا وغیرہ (یہ سب اللہ کی عطا کردہ نعمتیں ہیں) تو تم دونوں اپنے ربّ کی کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟۔
(صراط الجنان،ج9،ص636ملخصاً)
حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: موسموں کی وجہ سے مختلف لوگوں کے مزاج پر اثر ہوتا ہے۔
(مراٰۃالمناجیح،ج6،ص613ملخصاً)
ذکر کی گئی آیت کی تفسیر سے معلوم ہوا کہ مختلف موسم بھی اللہ پاک کی نعمتیں ہیں ۔دیگر نعمتوں کی طرح ان پر بھی ہمیں اللہ کریم کا شکر ادا کرناچاہئے۔
(ماھنامہ فیضان مدینہ، صفحہ ۵۸ ربیع الاول ۱۴۴۱ھ نومبر ۲۰۱۹)
والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری
انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی
0 تبصرے