کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک ہفتے میں کتنی بار بیوی سے ہمبستری کرنا چاہیے جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی فقط والسلام
السائل محمد کامران خان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰه وبركاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
بیوی سے ہمبستری کرنے کی کوئی تعداد مقرر نہیں البتہ اتنا زیادہ بھی جائز نہیں کہ عورت کو نقصان پہنچے، حد سے زیادہ صحبت شوہر و بیوی دونوں کے صحت کی کمزوری و کئی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے، حکیموں نے لکھا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہفتہ میں دو بار مباشرت کی جائے- ایک بہت بڑے حکیم گزرے ہیں جو حضرت عیسی علیہ السلام سے ساڑھے چارسوسال پہلے کے ہیں ان سے کسی نے پوچھا تھا کی مباشرت ہفتہ میں کتنی مرتبہ کرنی چاہئے توحکیم صاحب نے بتایا ایک مرتبہ توپھر پوچھنے والے نے پوچھا دومرتبہ کیوں نہیں تواس نے جھلا کر جواب دیا تمھاری زندگی ہے تم جانو مجھ سے کیاپوچھتے ہو تواس پتہ چلا مباشرت ہفتہ میں ایک سے دومرتبہ کرنی چاہئے؛ (قرینۂ زندگی، صفحہ ۱۱۱) حجۃ الاسلام حضرت سیدنا امام محمد بن محمد غزالی شافعی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں؛ مرد چار دنوں میں ایک بار عورت سے جماع کرے اس میں زیادہ عدل ہے اور اس مدت میں عورت کے حاجت کے مطابق کمی بیشی بھی کی جاسکتی ہے تاکہ اسے پاک دامنی حاصل رہے کیونکہ مرد پر اسے پاک دامن رکھنا واجب ہے؛
(احیاء العلوم، جلد دوم، صفحہ ۲۷۷/ المدینۃ العلیمۃ دعوت اسلامی)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے