السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 مفتی صاحب. پ کہ بارگاہ میں ایک .سوال .کہ .ناپاکی کہ حالتِ میں. قرآن، زبانی پڑھ سکتے  ہے  یا نہیں.جواب عنایت فرمادیں.بڑی مہربانی ہوگی...
ساٸل؛ محمد صدام جھار کھنڈ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک والوہاب
 جس شخص پر غسل فرض و واجب ہو اسے قرآن پاک پڑھنا حرام ہے خواہ دیکھ کر پڑھے یا زبانی ، چھوکر پڑھے یا بلا چھوئے ،، سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں؛ حالتِ جنابت میں قرآن پڑھنا حرام ہے اورتصوّر منع نہیں۔ (فتاویٰ رضویہ، جلد ششم، صفحہ ۱۹۳) حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ جس کو نہانے کی ضرورت ہو اس کو مسجد میں جانا، طواف کرنا، قرآن مجید چھونا اگرچہ اس کا سادہ حاشیہ یا جلد یا چَولی چُھوئے یا بے چُھوئے دیکھ کر یا زبانی پڑھنا یا کسی آیت کا لکھنا یا آیت کا تعویذ لکھنا یا ایسا تعویذ چھونا یا ایسی انگوٹھی چھونا یا پہننا جیسے مُقَطَّعات کی انگوٹھی حرام ہے۔ مزید آپ فرماتے ہیں، اگر قرآن کی آیت دُعا کی نیت سے یا تبرک کے لیے جیسے ”بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ” یا ادائے شکر  کو یا چھینک کے بعد ”اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ” یا خبرِ پریشان پر ”اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ” کہا یا بہ نیتِ ثنا پوری سورۂ فاتحہ یا آیۃ الکرسی یا سورۂ حشر کی پچھلی تین آیتیں هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۚ سے آخر سورۃتک پڑھیں اور ان سب صورتوں میں قرآن کی نیّت نہ ہو توکچھ حَرَج نہیں۔ یوہیں تینوں قل بلا لفظ قل بہ نیتِ ثنا پڑھ سکتا ہے اور لفظِ قُل کے ساتھ نہیں پڑھ سکتا اگرچہ بہ نیّت ثنا ہی ہو کہ اس صورت میں ان کا قرآن ہونا متعین ہے نیّت کو کچھ دخل نہیں۔ (بہارشریعت، حصہ دوم، صفحہ ۳۲۹/ مکتبۃ المدینہ کراچی)

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمـد عارف رضوی قادری گونڈوی
رابطہ نمبر☜ 8795487820