السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لڑکی اور لڑکے کی بلوغت عمر کیا ہے جواب عنایت فرمائیں
السائل محمد کامران
وعلیکم السلام ورحمتہ اللّٰه وبركاته
الجواب بعون الملک الوھاب
سن اور ہجری کے حسـاب سے ۱۲ سال سے ۱۵ سال کے عمر کے دوران لڑکے کو جب بھی انزال و سوتے میں احتلام میں ہو تو اسی عمر میں وہ بالغ ہوگیا اس پر غسل فرض ہوگیا اگر ایسا نہ ہوا تو ۱۵ سال ہوتے ہی بالغ ہوجائے گا، اسی طرح ۹، سال سے ۱۵ سال کے دوران لڑکی کو جب بھی احتلام و حیض آجائے تو بالغہ ہوگئ ورنہ سن ہجری کے حساب سے ۱۵ سال کے ہونے پر بالغہ ہوگی، جیسا کہ سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ الرضوان فرماتے ہیں؛ لڑکے اور لڑکی میں جب بلوغت کے آثار ظاہر ہوں مثلاً لڑکے کو احتلام ہو اور لڑکی کوحیض آئے اس وقت سے وہ بالغ ہیں اور اگر بلوغت کے آثار ظاہر نہ ہوں تو پندرہ برس کی عمر پوری ہونے سے بالغ سمجھے جائیں گے۔
(فتاویٰ رضویہ، جلد۱۲، صفحہ ۳۹۹/ رضافاؤنڈیشن لاہـور))
واللہ تعالیٰ اعلم بالصّواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے