السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ وہابی کی دوکان کا گوشت کھانا جائز ہے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
سائل :محمد راقب خان، جلالنگر سیتاپور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وہابیوں کے ہاتھ کا ذبیحہ کھانا جائز نہیں
اگر وہابی کی دوکان میں وہابی نے ہی جانور ذبح کیا تو وہ مثل مردار ہے اور اس گوشت کا کھانا ناجائز وحرام ہے
جیسا کہ حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا خان ازہری علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
وہابیۂ زمانہ اپنے عقائد کفریہ کے سبب بحکم فقہاء مرتد ہیں لہذا ان کا ذبیحہ مثل مردار کے حرام ہے اسے کھانا مردار کھانا ہے
درمختار میں ہے "لا تحل ذبیحة وثنی ومجوسی ومرتد" (ماخوذ. فتاویٰ تاج الشریعہ، جلد ۲ صفحہ، ۲۵۴)واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ اسیر حضور تاج الشریعہ
محمدعارف رضوی قادری گونڈہ
0 تبصرے