السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا میت کا کھانا کھانے سے دل مردہ ہوجاتا ہے جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل ساجد انصاری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر کوئی شخص پہلے ہی سے میت کے کھانے کے انتظار میں رہتا ہے' اگر نہ ملے تو ناخوش ہوتا ہے تو بیشک ایسا کھانا اسکے دل کو مردہ کردیتا ہے؛
جیساکہ سرکار اعلیٰ حضرت محدث بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں کہ” 
یہ تجربہ کی بات ہے اور اس کے معنی یہ ہیں کہ جوطعام میت کے کھانے کے متمنی رہتے ہیں ان کا دل مرجاتا ہے ذکرو طاعت الہٰی کے لئے حیات وچستی اس میں نہیں رہتی کہ وہ اپنے پیٹ کے لقمہ کے لئے موت مسلمین کے منتظر رہتے ہیں اور کھانا کھاتے وقت موت سے غافل اور اس کی لذت میں شامل“
{فتاویٰ رضویہ قدیم جلد چہارم  صفحہ ٢٢٣/}
البتہ اگر میت کے کھانے کی دعوت امیروں کو نہ دی گئی ہو فقط فاتحہ خوانی میں شرکت کی غرض سے کوئی حاضر ہوا اور کھانا کھایا تو کوئی حرج نہیں اس سے دل مردہ نہ ہوگا
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد شہریار رضا قادری رضوی مسعودی