السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ناپاکی کی حالت میں میلاد  شریف یا جلسہ وغیرہ میں جاکر نعت  شریف پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں
سائل محمد تصدق حسین مہتنیا نیپال

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب۔ جنبی آدمی کو غسل میں تاخیر کرنا اور پھر اسی حالت میں محفل میلاد میں جاکر نعت شریف پڑھنا درست نہیں،جوکہ شرعا ناپسندیدہ عمل ہے،حدیث شریف میں ہے جس گھر میں جنب ہو اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔
جیساکہ الترغیب میں ہے،”وعن البزاز باسناد صحیح عن ابن عباس قال ثلاثة لاتقربھم الملائکة الجنب والسکران والمتضمخ بالخلوق"امام بزاز نے اپنی صحیح سند کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا یہ قول نقل کیا ہے"تین لوگوں کے قریب فرشتے نہیں جاتے ہیں،جنبی شخص،نشے کا شکار شخص،اور جس نے خلوق ملی ہوئی ہو۔
(الترغیب والترہیب، ج١، ص١٦٨،حدیث٢٨٠)
اور بہار شریعت میں ابوداود کے حوالے سے ہے،حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی،رسول اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ: ملائکہ اس گھر میں نہیں جاتے جس گھر میں تصویر اور کتا اور جنب ہو۔(سنن ابی داود،کتاب الطھارة،باب الجنب یوخر الغسل،الحدیث:٢٢٧،ج١،ص١٠٩)
اور حضور صدرالشریعہ مفتی امجدعلی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ،جس پر غسل واجب ہے اسے چاہیےکہ نہانے میں تاخیر نہ کرے۔حدیث میں ہے جس گھر میں جنب ہو اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے اور اگر اتنی دیر کرچکا کہ نماز کا آخر وقت آگیا تو اب فوراً نہانا فرض ہے،اب تاخیر کرےگا گنہگار ہوگا الخ۔
(بہار شریعت، ج١، ح٢،غسل کا بیان،مکتبة المدینہ دعوت اسلامی)۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ،احقر العباد،محمد صادق عالم رضوی القادری دیناج پوری۔