السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا شوہر حالت حیض میں اپنی بیوی سے ہمبستری کر سکتا ہے اگر اس نے کر لی ہے تو پھر کیا کرے اور اس نے ایسا کر لیا
سائل؛ محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب
حالت حیض میں ہمبستری کرنا حرام ہے،
ارشاد باری تعالیٰ ہے؛
وَیَسْلُوْنَكَ عَنِ الْمَحِیْضِؕ-قُلْ هُوَ اَذًىۙ-فَاعْتَزِلُوا النِّسَآءَ فِی الْمَحِیْضِۙ- الْمُتَطَهِّرِیْنَ
(سورہ بقرہ، آیت۲۲۲)
ترجمہ) اور تم سے پوچھتے ہیں حیض کا حکم تم فرماؤ وہ ناپاکی ہے تو عورتوں سے الگ رہو حیض کے دنوں اور ان سے نزدیکی نہ کرو؛
لہٰذا اس حالت میں ہمبستری جائز سمجھنا کفر ہے، اور حرام سمجھ کر جماع کرلیا تو سخت گنہگار اس پر توبہ فرض ہے اور آمد کے زمانہ میں کیا تو ایک دیناراور قریب ختم کے کیا تو نصف دینار خیرات کرنا مُسْتَحَب۔ (بہارشریعت، حصہ دوم، ص۳۸۵/ مکتبۃ المدینہ کراچی)
الحاصل کلام؛ اگر ایسی حالت میں شوہر و بیوی دونوں کی رضا مندی سے اس گناہ کا ارتکاب ہوا تو دونوں توبہ و استغفار کرے اور عہد کرے کہ پوری زندگی یہ حرکت نہیں کریں گے اگر ابتداء حیض میں کیا ہو تو ایک دینار (یعنی چار گرام چھ سو پنیسٹھ ملی گرام، چھ سو میکرو ملی گرام سونا صدقہ کرے) اور آخیر حیض میں کیا تو نصف دینار (یعنی دو ملی گرام تین سو بتیس ملی گرام آٹھ سو میکرو ملی گرام) یا اسکی قیمت صدقہ کردینا مستحب ہے؛
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے