نکاح پڑھانے کا ہدیہ ملاحظہ فرمائیں:⇓

اگر دلہن باکرہ (کنواری) ہے تو اس کا نکاح پڑھانے کا ہدیہ ایک دینار ہے، اور ثیبہ (بیوہ) ہو تو آدھا دینار.والمختار للفتوى أنه إذا عقد بكرا يأخذ دينارا وفي الثيب نصف دينار ويحل له ذلك هكذا قالوا، كذا في البرجندي (فتاویٰ ہندیہ ج:٣/ص:٣٤٥)
دینار سونے کا ہوتا ہے، اور ایک دینار کا موجودہ وزن 4گرام 665 ملی گرام اور تین خمس ہے، جیسا کہ سیدی تاج الشریعہ نے فتاویٰ تاج الشریعہ میں بیان کیا ہے (ج:٨/ص:٧٥)
تو آج کے بھاؤ سے ایک دینار کی قیمت تقریباً 25000 ہے، لہٰذا باکرہ (کنواری) کا نکاح پڑھانے کا ہدیہ 25000 ہوتا ہے، اور ثیبہ (بیوہ) کا نکاح پڑھانے کا ہدیہ 12500 ہے
اس سے کم رقم میں قاضی (آئمہ مساجد) صاحب نکاح پڑھاتے ہیں، تو یہ ان کا مسلمانوں پر کرم ہے، اسکے باوجود بھی امام صاحب پر بات بات پر لوگ انگلی اٹھاتے رہتے ہیں لوگوں کو سوچنا سمجھنا چاہیے کہ امام قوم کا رہبر ہوتا ہے قوم کی ذمہ داری ہے کہ اپنے محلے کے امام کی ہر ضروریات کو پورا کریں اور انکا خاص خیال رکھیں؛
اماموں کو چاہئے کہ ہر حال میں یہ پیسے وصول کریں، تاکہ ڈی جے پر ناچنے والوں کو انکی اوقات پتہ چل سکے، جس دن آئمہ مساجد متحد ہو جائیں گے، قوم کی عقل ٹھکانے پر لگ جائے گی؛ واللہ اعلم بالصواب 

 جاری کردہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی