السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ آنلائن گوشت جو آتا ہے اُسکا کھانا کیسا ہے؟
اور اسی طرح مرغا کا ذبح کرنے والا معلوم نہ ہو يا پھر سنی نہ ہو تو اسکا کھانا کیسا ہے؟
تسلّی بخش جواب عنایت فرمادیں مہربانی ہوگی؛
المستفتی محمد عقیل خان رضوی ردولی شریف ضلع ایودھیا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
سوال اول کا جواب= گوشت آنلائن والا ہو اور حلال طریقے سے ذبح کیا گیا ہو اور ذابح سنی مسلمان یا کتابی ہو تو اس کا کھانا اس شرط پر جائز ہوگا کہ ذبح ہونے سے لیکر خریدار کے ہاتھ لگنے تک ایک لمحہ کیلیے بھی نظر مسلم سے یا مسلمان کی گرفت سے اوجھل نہ ہوا ہو، اگر ایک لمحہ کیلیے بھی پوشیدہ ہوا تو حرام ہو جائے گا لہٰذا اگر ایسا ممکن نہیں تو آنلائن والا گوشت حرام قرار دیا جائے گا،
جیساکہ امام اہلسنت فقیہ باکمال امام احمد رضا خان قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
ہندوں کے یہاں کا گوشت حرام ہے جب تك وہ گوشت اس جانور کا نہ ہو جسے مسلمان نے ذبح کیا اور اس وقت تك مسلمان کی نظر سے غائب نہ ہوا،
(فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد (۲۳) ص (۹۵) مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور )
جواب سوال دوم= ذابح معلوم نہ ہو تو بھی حلال سمجھا جائے گا جبکہ مرتد مشرک و مجوسی وغیرہ کا گمان نہ ہو، اور گمان ہو یا اس کا آنا جانا لگا رہتا ہو جائز نہیں،
ردالمحتار میں ہے:
" الاولی ان یقال ان کان الموضع مما یسکنہ او یسلك فیہ مجوسی لایوکل والا اکل و لایعترض بشأن ترك التسمیۃ عمدا،فان ہذا موہوم لایعارض الراجح "
یہ کہنا بہترہے، ایسا موضع جہاں مجوسی رہتا ہو وہاں اس کا آنا جانا ہو تو وہاں کا نہ کھایا جائے ورنہ کھایا جائے، اور قصدا بسم اللہ کو ترك کی صورت سے اعتراض نہ کیا جائے کیونکہ یہ احتمال موہوم ہے جو راجح احتمال کا مقابل نہیں بن سکتا۔
(ردالمحتار کتاب الصید جلد (۵) ص (۳۰۷) داراحیاء التراث العربی بیروت)
نامعلوم ذابح کے مذبوح کا سوال امام اہلسنت امام احمد رضا خان قدس سرہ سے ہوا تو جوابا فرمایا کہ: حلال ہے مگر جب کہ اس گمان کا محل ہو کہ ذابح مرتد یا مشرك یا مجوسی ہے
(فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد (۲۰) ص (۲۹۴) مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
(نوٹ) انسب و اعلیٰ یہی ہے کہ مذکورہ بالا صورتوں کے گوشتوں کے استعمال سے احتیاطاً اجتناب برتیں اور اس قسم کے ذبیحہ و گوشت سے بچنے کی تدابیر اختیار کریں،
واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم وعلمه جل مجدة أتم وأحكم
کتبہ؛ حضرت مولانا محمد راشد مکی
گرام ملک پور کٹیہار بہار
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۶ جمادی الآخر ۴۴۴١ھ بروز جمعہ)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
✅الجواب صحیح :-
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی دامت برکاتہم العالیہ
منجانب؛ فیضان غوث.وخواجہ گروپ
0 تبصرے