السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسںٔلہ کے بارے میں کہ بھوک سے زیادہ کھانا کھا لینا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی،
سائل؛ محـمد سرتاج ضلع لکھیم پور کھیری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
بھوک سے زیادہ کھانا کھا لینا حرام ہے جبکہ پیٹ خراب ہونے کا اندیشہ ہو
جیساکہ حضور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رضوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں؛ بھوک سے کم کھانا چاہیے اور پوری بھوک بھر کر کھانا کھا لینا مباح ہے یعنی نہ ثواب ہے نہ گناہ، کیونکہ اس کا بھی صحیح مقصد ہوسکتا ہے کہ طاقت زیادہ ہوگی اور بھوک سے زیادہ کھالینا حرام ہے۔ زیادہ کا یہ مطلب ہے کہ اتنا کھالینا جس سے پیٹ خراب ہونے کا گمان ہے، مثلاً دست آئیں گے اور طبیعت بدمزہ ہوجائے گی "اھ
(بہار شریعت ج 3 ح 16 کھانے کا بیان ص 374 مسئلہ 6 مکتبہ دعوت اسلامی)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد ریحان رضا رضوی
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج
(ضلع کشن گنج بہار انڈیا)
0 تبصرے