السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ماں کے شکم میں بچہ کے جسم میں کتنے مہینے کے بعد روح ڈالی جاتی ہے؟ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 
سائل:-شاہ نواز ممبئی 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
ماں کے شکم میں چار ماہ کے بعد بچے کے جسم میں روح ڈالی جاتی ہے ۔
حدیث شریف میں ہے قال رسول الله صلى الله عليه .. إن أحدكم يجمع خلقه في بطن أمه أربعين يوماً نطفة ، ثم يكون علقة مثل ذلك ، ثم يكون مضغة مثل ذلك، ثم يرسل إليه الملك فينفخ فيه الروح ، و يؤمر بأربع كلمات ، بكتب رزقه و أجله و عمله و شقي و سعيد. إلي الاخير" ترجمہ۔۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ۔۔تم لوگوں کی پیدائش کا مادہ ماں کے پیٹ میں چالیس دن نطفہ کی صورت میں رہتا ہے ، پھر اتنی ہی مدت جما ہوا خون رہتا ہے ، پھر اتنی ہی مدت گوشت کی بوٹی کی طرح رہتا ہے ، پھر اللہ تعالیٰ ایک فرشتہ بھیجتا ہے جو اُسکا رزق اُسکی عمر اُسکے عمل اُسکا بد بخت یا سعادت مند ہونا لکھتا ہے پھر اس میں روح پھونک دیتا ہے 
(الاربعين النوويہ حدیث ۴ تفسیر صراط الجنان سورہ حج آیت ۵) 
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد اظہر الدین نوری 
ممبئی گوریگاؤں ویسٹ بھگت