السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ اگر کو کوئی شخص کسی سید کو سید نہ مانے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؛
السائل۔محمد دستگیر حسین بہرائچ شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
کوئی صحیح النسب سید اگرچہ ایسا بد مذہب ہو کہ اس کی بد مذہبی حد کفر کو نہیں پہنچی ہے تو اس کی تعظیم و احترام فرض ہے اور بلا وجہ شرعی توہین و انکار کفر ہے ،چنانچہ ایک ایسے ہی سوال کے جواب میں امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔سادات کرام کی تعظیم فرض ہے اور ان کی توہین حرام بلکہ علمائے کرام نے ارشاد فرمایا جو کسی عالم کو مولویا یا کسی سید کو میروابر وجہ تحقیر کہے کافر ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو میری اولاد اور انصار اور عرب کا حق نہ پہچانے وہ تین علتوں سے خالی نہیں یاتو منافق ہے، یا تو حرام، یاتو حیضی بچہ، بلکہ علماء انصاروعرب سے وہ مراد ہیں جو گمراہ وبددین نہ ہو اور سادات کرام کی تعظیم ہمیشہ کرے جب تک ان کی بدمذہبی حد کفر کو نہ پہنچے،،
محبت آل اطہر کے بارے میں متواثر حدیثیں ہیں
بلکہ قرآن عظیم کی آیت کریمہ ہے؛
"قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىٰ"
ان کی محبت بحمد اللہ تعالیٰ مسلمان کا دین ہے اور اس سے محروم ناصبی، خارجی، جہنمی ہے، والعیاذ بااللہ تعالیٰ اور سادات کرام کی خوشی میں کہ حد شرع کے اندر ہو حضـور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا ہے اور حضـور کی رضا اللہ عزوجل کی رضا ہے؛
(بحوالہ امام احمد رضا اور احترام سادات صفحہ 20) مصنف:- علامہ سید صابر حسین شاہ بخاری
ناشر:- ،انجمن ضیاء طیبہ میٹھا در کراچی؛
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری
انٹیا تھوک بازر گونڈہ یوپی
0 تبصرے