السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کہ بارے میں کون سے دن ناخن کاٹنا منع ہے اور کیا رات کے وقت میں بھی کاٹ سکتے ہیں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی ۔
سائل؛ محمد حیدر علی رضا، گوپال پور کٹیہار، بہار 

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 الجواب بعون الملک والوہاب 
صورت مسئولہ میں عرض ہے کہ ناخن ترشوانے کے تعلق سے کئی حدیثیں وارد ہیں 
ایک حدیث شریف میں ہفتہ کے دن سے لیکر جمعہ کے دن تک ہر دن ناخن ترشوانے کی برکت بتائی گئی ہے لیکن ایک حدیث شریف میں بدھ کےدن ناخن ترشوانے کی ممانعت کی گئی ہے 
حضور اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ الرضوان ان دونوں روایتوں کے تعلق سے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ: ناخن کاٹنے سے متعلق کسی دن کوئی ممانعت نہیں اسلئے کہ دن کی تعیین میں کوئی حدیث صحیح ثابت نہیں البتہ بعض ضعیف حدیثوں میں بدھ کے دن ناخن کاٹنے کی ممانعت ہے لہذا اگر بدھ کا دن وجوب کا دن آجائے مثلا انتالیس دن سے نہیں تراشے تھے آج بدھ کو چالیسواں دن ہے اگر آج نہیں تراشتا تو چالیس دن سے زائد ہو جائیں گے تو اس پر واجب ہو گا کہ بدھ کے دن تراشے اسلئے کہ چالیس دن سے زائد ناخن رکھنا ناجائز مکروہ تحریمی ہے اور اگر مذکورہ صورت نہ ہو تو بدھ کے علاوہ کسی اور دن تراشنا مناسب کے جانب منع کو ترجیح رہتی ہے 
(فتاوی رضویہ جلد ۲۲، صفحہ ۶۸۹، مکتبہ روح المدینہ اکیڈمی)
اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ: جمعہ کے دن ناخن ترشوانا مستحب ہے ہاں اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جمعہ کا انتظار نہ کرے ناخن بڑا ہونا اچھا نہیں کیونکہ ناخنوں کا بڑا ہونا تنگئی رزق کا سبب ہے اور ایک حدیث ضعیف میں ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم جمعہ کے دن نماز کیلئے جانے سے پہلے مونچھیں کترواتے اور ناخن ترشواتے ۔ اور ایک دوسری حدیث میں ہے کہ جو جمعہ کے دن ناخن ترشوائے اللہ تعالٰی اس کو دوسرے جمعہ تک بلاؤں سے محفوظ رکھے گا اور تین دن زائد یعنی دس دن تک " 
(بہار شریعت، حصہ شانزدہم، صفحہ۵۸۲/ مکتبۃ المدینہ کراچی) 
رات کے وقت؛ ناخن کاٹنے کے تعلق سے حضرت امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرّحمہ کے بہت ہى چہیتے شاگرد حضرت امام ابو یوسُف علیہ الرّحم جو اپنے وقْت کے بہت بڑے امام تھے۔ان سےعبّاسی خلیفہ ہارون رَشید نے رات مىں ناخن تراشنے (یعنی کاٹنے)کے بارے میں دَرْیافْت کیا تو آپ نے فرماىا: جائز ہے۔ ہارون رشید نے کہا: اس پر کیا دلیل ہے؛ تو آپ نے فرمایا: حدیثِ پاک میں ہے: "اَلْخَيْرُ لَا يُؤَخَّـرُ" یعنی بھلائى کے کام مىں تاخىر نہ کى جائے۔ (فتاویٰ ھندیہ،جلد٣ صفحہ ٣٥٨ ) 

لہذا مذکورہ عبارتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بدھ کے دن ناخن نہ ترشوائے باقی دنوں میں کوئی حرج نہیں اور رات میں ناخن کاٹنے میں کوئی حرج نہیں
 واللہ تعالی اعلم باالصواب؛ 

کتبہ محمد عارف ضوی قادری گونڈوی