السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسٔلہ ذیل کے بارے میں کہ
کچھ لوگ دکان پر کھڑے ہو کر سموسہ پکوڑی چائے کھاتے پیتے ہیں یہاں تک کی پانی بھی کھڑے کھڑے ہی پی لیتے ہیں
ایسے لوگوں کے لئے کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی،
سائل__محمد لطیف بلرامپور یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
کھانا پینا بیٹھ کر ہونا چاہیۓ کھڑے ہوکر کھانا پینا اسلامی آداب کےخلاف ہے.. اور راستے وبازار دکان میں کھڑے ہوکرکھانا پینا مکروہ ہے،
جیساکہ حدیث شریف میں ہیں،
عن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال رأیت رسول اللہﷺمقعیایأکل تمرا
ترجمہ؛ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دونوں گھٹنے اٹھائے ہوئے بیٹھ کر کھاتےدیکھا
(صحیح مسلم حصہ٣ ص١٦١٦)
اور ایک حدیث شریف میں ہے،
ہیں لایشربن احدمنکم قائما فمن نسی فلیستقی
تم میں سے کوی ہرگز کھڑے ہوکر نہ پیئے اور جو بھول کر ایسا کر گزرے تو قئ کردے
میں نے سائنس کی ایک کتاب میں پڑھا ایک سائنسدان نے ریسرچ کیا کہ پیغمبر اسلام نےکھڑے ہوکر کھانے پینے کو منع کیوں کیا کہتاہے کہ جب میں نے پیغمبر اسلام کے اس فرمان کو ریسرچ کیا تو میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں, کہتا ہے کہ کھڑے ہو کر کے پانی پینے سے انسان کے جسم میں گیارہ بیماریاں ایسی جنم لیتی ہیں کہ ان کا دنیا میں کوئی علاج نہیں
اب یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ جب پانی جیسی ہلکی چیز سے آدمی کے جسم میں گیارہ بیماریاں جنم لیتی ہیں تو کھانا روٹی سموسہ وغیرہ بھاری چیزیں ہیں تو ان سے آدمی کے جسم میں کتنی بیماریاں بن سکتی ہے،
اس لئے مسلمان کو چاہیے اگروہ چاہتا ہے کہ میرادین ودنیادونوں سلامت رہے تو مصطفیٰ ﷺ کی سنت مبارکہ کو اپنائے
جیسا کہ، قرآن شریف میں ہے،
لقدکان لکم فی رسول اللہ اسوةحسنة
اللہ فرماتا ہے اے لوگو میرے محبوبﷺ کی زندگی تمہارے لیے بہترین نمونہ عمل ہے
(سورہ احزاب آیت ٢١)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ قاری عبید اللہ بریلوی
خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف یوپی انڈیا
0 تبصرے