السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ بجلی کیوں کڑکتی ہے بارش کے وقت کڑکنے کی وجہ کیاہے علمائے کرام تفصیلی جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل_ محمد افروز احمد بانکا بہار
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
فرشتہ کے بادلوں پر کوڑے مارنے سے بجلی چمکتی ہے
حدیث شریف میں ہے کہ ایک مرتبہ یہودیوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ رعد اور برق کیا چیز ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رعد اس فرشتے کا نام ہے جو بادلوں پر مقرر ہے اور یہ آواز اسی فرشتے کی ہے کہ جس سے وہ بادلوں کو چلاتا ہے اور برق اسی کا آتشی کوڑا ہے جس سے بادلوں کو ہانکتا ہے تفسیر روح البیان نے لکھا کہ وہ فرشتہ شہد کے مکھی کے مشابہ ہے مگر اسکی قوت کا یہ حال ہے بعض روایات میں آتا ہے یہ آواز اس فرشتے کی تسبیح ہے،،
(تفسیر نعیمی ج۔۔۔۔ ١ص۔۔١٨٥)
اور بعض مفسرین کا قو ل یہ ہے کہ جیسے کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
اللہ تعالی نے بادلوں کے چلانے پر ایک فرشتہ مقرر فرمایاہے جس کا نام رعد ہے، اس کا قد بہت چھوٹا ہے، اس فرشتے کا قد وجسامت شہد کی مکھی کے مثل ہے اور اس کے ہاتھ میں ایک بڑا کوڑا ہے۔ جب وہ کوڑا بادل کو مارتا ہے اس کی ترّی سے آگ جھڑتی ہے اس کا نام بجلی ہے۔
[فتاویٰ رضویہ جلد ۲۷ صفحہ ۹۳ رضا فاؤنڈیشن لاہور]
مذکورہ باتوں سے صاف ظاہر و باہر ہوگیا کہ رعد نامی فرشتہ جب بادلوں کو کوڑے سے ہانکتے ہیں چلاتے ہیں تو اس کوڑے کی آواز جو آتی ہے وہی بجلی چمکتی ہے اور یہ آواز سن کر اللہ کے بندے اس کی تسبیح بیان کرتے ہیں
اور رہی بات بارش کے وقت کڑکنے کی وجہ تو یہ جان لیں آپ کہ پانی سے بوجھل بادلوں کو پیدا فرمانا بھی اللّٰہ تعالیٰ ہی کی قدرت ہے۔
{وَ یُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ:
اور وہ بھاری بادل پیدا فرماتا ہے؛؛ واللہ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضا رضوی قادری
انٹیاتھوک بازار ضلع گونڈہ یوپی
0 تبصرے